عظمیٰ نیوزسروس
سرینگر//کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی)نے وادی بھر میں سڑے ہوئے گوشت کی سپلائی اور فروخت کے بڑھتے ہوئے معاملے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے صحت عامہ کیلئے براہ راست خطرہ اور صارفین کے اعتماد کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔چیمبر نے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے غیر محفوظ طریقوں میں ملوث افراد کے ساتھ ساتھ جان بوجھ کر ایسی مصنوعات کو صارفین تک پہنچانے والوں پر سخت، عبرتناک اور مثالی سزا دی جائے۔ چیمبر نے فوری طور پر یہ معاملہ متعلقہ حکام کے ساتھ اٹھایا اور اس بات کو یقینی بنایا کہ زکورہ پولیس اسٹیشن میں ملوث افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے ۔چیمبر کے مطابق حد یہ ہے کہ فروخت کیا جانے والا گوشت حلال ہے یا نہیںاسکی بھی کوئی تصدیق نہیں ہوتی ہے۔ درست تصدیق اور سرٹیفیکیشن میکانزم کی عدم موجودگی میں صارفین کو بازاروں میں دستیاب گوشت کے ماخذ، ذبح کرنے کے عمل اور مجموعی معیار کے بارے میں شکوک و شبہات کا سامنا ہے۔شفافیت کا یہ فقدان نہ صرف مذہبی اور اخلاقی خدشات کو جنم دیتا ہے بلکہ گوشت کی سپلائی چین میں عوام کے اعتماد کو مزید مجروح کرتا ہے۔ چیمبر نے اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کے طرز عمل کوالٹی کنٹرول میں محض خامیاں نہیں ہیں بلکہ جان بوجھ کر ایسی کارروائیاں ہوتی ہیں جو منافع کیلئے جانوں کو خطرے میں ڈالتی ہیں اور اس اعتماد کو مجروح کرتی ہیں جس پر جائز تجارت کی جاتی ہے۔یہ مسئلہ وادی کے باہر سے غیر مصدقہ اور کم قیمت والے مرغ کی آمد سے مزید پیچیدہ ہو گیا ہے۔ یہ عمل نہ صرف غذائی تحفظ کے سنگین خدشات کو جنم دیتا ہے بلکہ مقامی پولٹری فارمروں کو بھی بھاری مالی نقصان پہنچاتا ہے۔چیمبر نے ایسے چکن کی درآمد پر فوری پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔چیمبر نے حکام پر زور دیا ہے کہ وہ بغیر کسی نرمی کے اس طرح کے غیر قانونی طریقوں کو روکے۔