گریز علاقہ استقامت اور ہم آہنگی کی تابندہ علامت
گریز/ /وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے گریز اور اس کے لوگوں کی ترقی اور فلاح و بہبود کے لئے اَپنی حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ اُنہوں نے اِن باتوں کا اِظہار گریز کے سرحدی اور خوبصورت گائوں چوروان میں منعقدہ دو روزہ ’قومی قبائلی میلہ گریز۔2025 ‘کی اِختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وزیر اعلیٰ نے گریز کے لوگوں کی امن پسندی کو خراجِ تحسین پیش کیا اوراِس بات کا اعتراف کیا کہ اِن لوگوں نے مشکل اورکٹھن حالات میں بھی امن و آشتی کے عزم پر کبھی آنچ نہ آنے دی۔ اُنہوں نے کہا،’’گریز ہمیشہ استقامت اور ہم آہنگی کی تابندہ علامت رہا ہے۔میری حکومت اس خلوص و وفا کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور پُرعزم ہے کہ اِس خطے کو ہر میدان میں ترقی کی راہ پر گامزن کیا جائے۔‘‘وزیر اعلیٰ نے علاقے میں بہتر رابطے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ موبائل نیٹ ورک کی سہولیت فراہم کرنے کی کوششیں جاری ہیں تاکہ گریز ملک کے دیگر حصوں سے جُڑا رہے۔اُنہوں نے گریز کی سیاحتی صلاحیت کو اُجاگر کرتے ہوئے مقامی لوگوں سے اپیل کی کہ وہ مل کر گریز کو صاف ستھرا اور آلودگی سے پاک رکھیں۔اُنہوں نے کہا،’’گریز قدرتی حسن سے مالا مال ہے اور یہ ہماری اِجتماعی ذِمہ داری ہے کہ ہم اس حسن کو آئندہ نسلوں کے لئے محفوظ رکھیں۔ ہم اِس خطے کی ترقی اور خوشحالی چاہتے ہیں مگر یہ ترقی ثقافت، ورثے اور روایات کے تحفظ کے ساتھ ہونی چاہیے۔‘‘وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سیاحتی فروغ سے بالخصوص گریز کے نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔اِس سے قبل وزیر اعلیٰ نے مقامی پیداوار، جڑی بوٹیوں، روایتی ضیافتوں اور ہینڈی کرافٹس کے سٹالوںکا دورہ کیا۔ جموں و کشمیر، آسام، تامل ناڈو اور گجرات سے آئے ثقافتی گروپوں کی قبائلی رقص کی پرفارمنسز نے تقریب کو رنگا رنگ اور متنوع بنا دیا۔اِس موقعہ پر وزیر اعلیٰ نے خواتین کی زیر قیادت سیلف ہیلپ گروپوں کی کاروباری کاوشوں کو سراہتے ہوئے توصیفی اسناد بھی تقسیم کیں۔تقریب سے وزیرا علیٰ کے مشیر ناصر اسلم وانی ، رُکن قانون ساز اسمبلی گریز نذیر احمد گریز ی ، ممبر اسمبلی زڈی بل تنویر صادق ، مرکزی وزارت، قبائلی اَمور کے ایڈیشنل سیکرٹری ، سیکرٹری قبائلی اَمور ( جموںوکشمیر ) اور ڈائریکٹر قبائلی اَمور نے بھی خطاب کیا۔ بعداَزاں، وزیر اعلیٰ نے ایک پولو میچ کا اِفتتاح کیا اور اس کا مشاہدہ بھی کیا۔ اُنہوں نے گریز سے ایک ٹریکنگ گروپ کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیاجس سے خطے میںمہم جوئی سیاحت کو فروغ د یا گیا ۔ اُنہوں نے ٹورسٹ ریسپشن سینٹر گریز میں شجرکاری مہم کے تحت پودا بھی لگایا۔وزیر اعلیٰ نے صبح سویرے داور کے علاقے وامپورہ میں ایک عوامی شکایات کیمپ کا اِنعقاد کیا جہاں چروان، کنزلون، تلیل، مرکوٹ اور بگتور سمیت مختلف علاقوں کے باشندوں نے سڑک اور موبائل رابطے، تعلیمی اداروں کی اپ گریڈیشن، بینکنگ سہولیات، اے ٹی ایم خدمات، کمیونٹی بنکروں اور روزگار کے مواقع سے متعلق مسائل اُٹھائے۔ وزیر اعلیٰ نے تمام شکایات کو بغور سنا اور بروقت اَزالے کی یقینی دہانی کی۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ان کی پارٹی شیر کشمیر کے دورسے ہی گریز کے لوگوں کو اِنصاف دِلانے کے لئے پُرعزم رہی ہے۔اُنہوں نے کہا،’’ہم اِس خطے کے لوگوں کے درپیش مشکلات کو سمجھتے ہیں۔‘‘