عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//جموں و کشمیر اَنٹرپرینیورشپ ڈیولپمنٹ اِنسٹی چیوٹ (جے کے اِی ڈِی آئی) نے ’سٹارٹ اَپ ٹرانسینڈ: متحدہ عرب امارات میں سٹارٹ اپس کیلئے مواقع کو وسعت دینا‘ کے عنوان سے ایک اہم تقریب کا انعقاد کیا جس کا مقصد مقامی سٹارٹ اپس کو مشرق وسطیٰ کے تیزی سے ترقی پذیر کاروباری نظام کے ساتھ جوڑنا ہے۔ای ڈِی آئی کے مرکزی کیمپس میں سٹارٹ اَپ مڈل ایسٹ کے سی ای او سیبی سدھاکرن نے ایک جامع خطاب کیا۔ انہوں نے بتایا کہ کس طرح کشمیری کاروباری اَفراد متحدہ عرب امارات اور دیگر ممالک میں مواقع سے فائدہ اُٹھا سکتے ہیں۔اس موقع پر سیکرٹری صنعت و حرفت اور ڈائریکٹر ای ڈِی آئی خالد جہانگیر نے خطاب کرتے ہوئے جموں و کشمیر کے کاروباری اور تجارت کے بھرپور ورثے کو اُجاگر کیا۔انہوں نے اِس بات پر زور دیا کہ موجودہ متحرک حالات کے پیش نظر مقامی کاروباریوں کو بیرونی دُنیا کی طرف دیکھنا ہوگا اور سرحد پار اشتراکات تلاش کرنے ہوں گے تاکہ وہ اَپنے کاروبار کو وسعت دے سکیں اور برقرار رکھ سکیں۔انہوں نے کہا،’’مشرق وسطیٰ بالخصوص متحدہ عرب امارات، شعبہ جاتی پلیٹ فارمز، سٹریٹجک پارٹنرز اور سرمایہ کاروں کے نیٹ ورکس پیش کرتا ہے جو جموں و کشمیر کے سٹارٹ اپس کو توسیع پذیر، ٹیکنالوجی پر مبنی اور قابل ترقی کاروبار بنانے میں مدد دے سکتے ہیں۔اُنہوں نے جے کے اِی ڈِی آئی کے عالمی روابط اور رہنمائی فراہم کرنے کے عزم کا بھی اعادہ کیا۔سیبی سدھاکرن نے اپنے خطاب میں متحدہ عرب امارات کے سٹارٹ اپ ایکو سسٹم کی خصوصیات بیان کیں جیسے کہ فری زونز، انکیوبیٹرز اور سرمایہ کاری کے مخصوص پلیٹ فارمز جو ممکنہ طور پر کامیاب کاروباروں کو بھرپور معاونت فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے جموںوکشمیر کے مقامی سٹارٹ اپس پر زور دیا کہ وہ مشرق وسطیٰ میں دستیاب مختلف پلیٹ فارموں کے ذڑیعے فراہم کی جانے والی سیکٹر مخصوص مدد کی نشاندہی کریں اورمشرق وسطیٰ میں اَپنے سٹارٹ اَپس کے لئے’مین لینڈ‘ اور ’فری زونز‘ میں اَپنے کاروبار کے لئے امکانات تلاش کریں۔ اُنہوں نے بتایا کہ’ سٹارٹ اپ مڈل ایسٹ‘ سٹارٹ اپس کو متحدہ عرب امارات اور دبئی کے علاقوں میں اپنے کاروبار کو بڑھانے میں مدد کر سکتا ہے۔