عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی/لوک سبھا میں اپوزیشن ارکان کے بہار میں ووٹر لسٹ پر نظر ثانی کے معاملے پر ہنگامہ آرائی کی وجہ سے ایوان کی کارروائی دوپہر 2 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔التوا کے بعد جیسے ہی 12 بجے کارروائی شروع ہوئی، اپوزیشن ارکان ایوان کے وسط میں آگئے اور نعرے بازی شروع کردی۔ پریزائیڈنگ آفیسر سندھیا رائے نے ہنگامہ آرائی کے درمیان ضروری کاغذات میز پر رکھوائے۔ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے شور شرابے کے درمیان منی پور گڈز اینڈ سروسز ٹیکس (ترمیمی) بل 2025 پیش کیا۔پریزائیڈنگ افسر نے ہنگامہ کرنےو الے ارکان سے اپنی نشستوں پر جانے اور ایوان کو چلانے کی درخواست کی۔ پریزائیڈنگ افسر کی درخواست پر بھی ہنگامہ آرائی نہیں رکی، جس کے باعث ایوان کی کارروائی دوپہر 2 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔
اس سے قبل جیسے ہی اسپیکر اوم برلا نے ایوان کی کارروائی شروع کی اور وقفہ سوال کا آغاز کیا تو اپوزیشن ارکان اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈز لے کر ایوان کے وسط میں آگئے اور نعرے لگاتے ہوئے ہنگامہ آرائی شروع کردی۔ ہنگامہ آرائی کے درمیان انہوں نے اربن ہاؤسنگ منسٹری سے متعلق سوال پر ایوان کی کارروائی چلانے کی کوشش کی لیکن شور شرابے کی وجہ سے کچھ سنائی نہیں دیا۔ شہری مکانات کے وزیر منوہر لال نے تفصیل سے جواب دینے کی کوشش کی لیکن ہنگامہ آرائی کی وجہ سے ایوان میں کچھ بھی سنائی نہیں دیا۔ مسٹر برلا نے ہنگامہ کررہے اراکین سے کہا کہ جب حکومت ان کی بات سننے کے لیے تیار ہے اور وہ بھی پارلیمنٹ کے ضوابط کے تحت ہر مسئلہ پر بحث کی اجازت دے رہے ہیں تو اراکین کو ہنگامہ نہیں کرنا چاہیے۔ وقفہ سوال ایک اہم وقت ہوتاہے، اراکین کا انتخاب عوام نے توقعات کے ساتھ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں آپ سے روزانہ ایوان چلانے کی درخواست کرتا ہوں لیکن آپ روزانہ منصوبہ بند طریقے سے ایوان میں خلل ڈالتے ہیں۔ قواعد و ضوابط کے مطابق ایوان کی کارروائی کو چلانا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ ملک کے لوگ دیکھ رہے ہیں کہ اپوزیشن ارکان ایوان میں ہنگامہ آرائی کر کےوقار کی پاسداری نہیں کر رہے، میری تمام اراکین سے درخواست ہے کہ وہ اپنی اپنی نشستوں پر جائیں اور ایوان کی کارروائی میں شرکت کریں۔جب شری برلا کی درخواست کا ہنگامہ کرنے والے ارکان پر کوئی اثر نہیں ہوا اور ہنگامہ بڑھتا ہی گیا تو انہوں نے ایوان کی کارروائی 12 بجے تک ملتوی کر دی۔
اپوزیشن کے ہنگامے کے باعث لوک سبھا کی کارروائی دوپہر دو بجے تک ملتوی
