عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/کرائم برانچ کشمیر کے اکنامک آفینسز وِنگ نے دو الگ الگ فوجداری مقدمات میں کامیابی کے ساتھ سزا دلوا کر خطے میں مالی جرائم کے خلاف اپنی جاری کوششوں میں ایک اہم کامیابی حاصل کی ہے۔
پہلے مقدمے میں، سٹی جج سرینگر کی عدالت نے ملزمان مختار احمد گورواور نذیر احمد گوروپسران گلہ محمدگورو، ساکنان آبی کارپورہ، نہرو پارک ڈلگیٹ، سرینگر کو ایف آئی آر نمبر 24/2008، دفعہ 420، 109-B آر پی سی تھانہ کرائم برانچ کشمیر (جو اب اکنامک آفینسز ونگ ہے) کے تحت سزا سنائی۔ کرائم برانچ کے ترجمان نے جاری بیان میں بتایا کہ یہ سزا مکمل تحقیقات اور مؤثر پیروی کے بعد ممکن ہوئی۔
بیان کے مطابق، مقدمہ 34 لاکھ روپےرقم کے ہڑپنے سے متعلق تھا جو شکایت کنندہ سے رہائشی غیر منقولہ جائیداد خریدنے کے بہانے لی گئی تھی، جب کہ یہ حقیقت چھپائی گئی کہ شکایت کنندہ چونکہ غیر ملکی تھا، اس لیے وہ ایسی جائیداد نہیں خرید سکتا۔ عدالت نے ملزمان کو مالی نقصان پہنچانے کا مجرم قرار دیا۔12 سالہ طویل مقدمے کی سماعت کے بعد، عدالت نے دونوں ملزمان کو دو سال قیدِ سادہ اور ہر جرم پر 5000 روپے جرمانے کی سزا سنائی۔
دوسرے مقدمے میں بھی، سٹی جج سرینگر کی عدالت نے ایف آئی آر نمبر 54/2002، دفعہ 420، 468، 471، 120-B آر پی سی تھانہ کرائم برانچ کشمیر (اب اکنامک آفینسز ونگ) کے تحت سات ملزمان کو سزا سنائی، جو ایک ملزم کو ہائیر سیکنڈری اسکول میں داخلہ دلانے کے لیے جعلی دسویں جماعت کے مارکس کارڈ تیار کرنے اور جمع کروانے میں آپس میں ملی بھگت سے ملوث پائے گئے۔
تفصیلی تحقیقات، ٹھوس دستاویزی و زبانی شواہد، اور قانونی کارروائی کے بعد، عدالت نے ساتوں ملزمان کو دو سال قیدِ سادہ اور ہر جرم پر 5000 روپے جرمانے کی سزا سنائی۔
یہ سزائیں اس بات کی عکاسی کرتی ہیں کہ کرائم برانچ کشمیر قانون کی حکمرانی کو یقینی بنانے اور سفید پوش جرائم میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے پُرعزم ہے۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ محکمہ ان تمام مقدمات کی پیشہ ورانہ اور قانونی مہارت کے ساتھ پیروی جاری رکھے ہوئے ہے۔
سی بی کے کی دو الگ الگ فوجداری مقدمات میں سزا دلوانے میں اہم کامیابی
