عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی/بہار میں ووٹر لسٹ اسپیشل انٹینسیو ریویژن (ایس آئی آر) کے عمل کو واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے اپوزیشن جماعتوں کے ارکان کے ہنگامہ آرائی کی وجہ سے لوک سبھا کی کارروائی پیر کو دوپہر 2 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔صبح 11 بجے جیسے ہی اسپیکر اوم برلا نے وقفہ سوالات شروع کیا، اپوزیشن جماعتوں کے ارکان شور مچاتے ہوئے ایوان کے بیچ میں آگئے۔ کچھ ارکان نے پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر ایس آئی آر کے خلاف نعرے درج تھے۔
ہنگامے کے درمیان مسٹر برلا نے سوال پوچھنے کے لیے ایک رکن کا نام پکارا اور مرکزی وزیر محنت اور روزگار منسکھ مانڈویا نے بھی اس کا جواب دیا۔ مسٹر مانڈویا نے کہا کہ مودی حکومت روزگار کے میدان میں کافی کام کر رہی ہے۔ زراعت اور خدمات کے شعبوں میں روزگار کے مواقع بہت بڑھ گئے ہیں۔ اس وقت بے روزگاری کی شرح 3.2 فیصد ہے جو کہ بہت سے ترقی یافتہ ممالک کے برابر ہے۔ یہ شرح کچھ ترقی یافتہ ممالک سے بھی کم ہے۔ اس دوران ارکان ہنگامہ کرتے رہے۔ مسٹر برلا نے ہنگامہ برپا کرنے والے ارکان سے اپیل کی کہ وہ اپنے اپنے مقامات پر جائیں اور کارروائی کو آگے بڑھنے دیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے یہاں کے اراکین کو مفاد عامہ کے مسائل اٹھانے اور حکومت سے سوالات کرنے کے لیے منتخب کیا ہے۔ عوام کو ممبران سے بہت سی توقعات وابستہ ہیں۔ ایسے منصوبہ بند طریقے سے ہنگامہ آرائی کرکے ایوان کی کارروائی میں خلل ڈالنا جمہوریت کے لیے درست نہیں۔ انہیں ایوان کے وقار کو برقرار رکھنا چاہئے۔
برلا نے کہا کہ ارکان کو وقفہ سوالات کے بعد ان سے ملنا چاہیے، وہ قواعد و ضوابط کے تحت ہر موضوع پر بحث اور گفتگو کا موقع دیں گے۔ اراکین وقفہ صفر کے دوران کوئی بھی مسئلہ اٹھا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کئی اہم بلوں پر بحث ہونی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تختیاں لے کر ایوان میں آنا اور سرکاری پیسے کو نقصان پہنچانا مناسب نہیں۔انہوں نے کہا کہ وقفہ سوالات میں منصوبہ بند طریقے سے خلل ڈالا جا رہا ہے جو ایوان کے وقار کے مطابق نہیں ہے۔ اسپیکر نے کہا کہ وقار برقرار رکھنا اس ایوان کی روایت رہی ہے، ایوان میں بہت سنجیدہ موضوعات پر بات ہوئی ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کے ارکان اپنے اپنے مقامات پر جائیں اور کارروائی کو چلنے دیں۔
برلا نے کہا کہ وہ ایک بار پھر اراکین سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ اپنے اپنے مقامات پر جائیں اور ایوان کی کارروائی کو چلنے دیں۔ مسٹر برلا کی اپیل کا اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان پر کوئی اثر نہیں ہوا اور وہ ہنگامہ برپا کرتے رہے۔ جس پر اسپیکر نے ایوان کی کارروائی دو بجے تک ملتوی کر دی۔
اپوزیشن کے ہنگامے کے باعث لوک سبھا کی کارروائی دوپہر دو بجے تک ملتوی
