عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر //اپنی پارٹی صدر سید الطاف بخاری نے اتوار کے روز کہا کہ “اگرچہ نئی دہلی نے جموں و کشمیر کے لوگوں کو برسوں سے تکلیف دی ہے، لیکن ان کے مسائل کا حل بھی نئی دہلی سے آئے گا،کہیں اور سے نہیں۔”انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر کے حقوق کی بحالی اس کے عوام پر احسان نہیں ہوگی بلکہ یہ نئی دہلی کی ذمہ داری ہے۔اپنی پارٹی صدر نے یہ باتیں اوڑی میں پارٹی ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ بخاری نے مرکز پر زور دیا کہ وہ عوام کے حقوق بحال کرے۔ انہوں نے کہا، “مرکز نے ،قطع نظر اس کے، کہ کوئی بھی اقتدار میں تھا ،نے ہمیں کئی زخم دیئے ہیں، تاہم، اسے ہمارے حقوق کو بحال کرنا چاہیے، اور وہ بھی احسان نہیں، بلکہ ایک فرض کے طور پر”۔انہوں نے مرکز سے مداخلت کرنے اور اس بات کو یقینی بنانے کی بھی تاکید کی کہ ” این ایچ پی سی پاور پروجیکٹس کے قیام کے وقت رکھی گئی شرائط کو پورا کرتا ہے،بشمول مقامی آبادیوں کو فوائد فراہم کرنا اورمتعلقہ علاقوں میں علاقے کے ترقیاتی فنڈز کا صحیح استعمال کیا جائے۔”انہوں نے مزید کہا”کیا ان لوگوں کے بچوں کو ملازمت ملی ہے جنہوں نے ان پاور پروجیکٹس کے لیے اپنی زمین دی؟ اگر نہیں، تو ان پروجیکٹس کے قیام کے وقت جو شرائط رکھی گئی تھیں ان کے مطابق انہیں روزگار فراہم کریں۔ اسی طرح، ہم یہ جاننا چاہتے ہیں کہ کیا NHPC علاقے کے ترقیاتی فنڈ کا صحیح استعمال کر رہا ہے،” ۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر سے نکلنے والے پانی کو گزشتہ 80 سالوں سے ایک معاہدے کے تحت پڑوسی ملک کو فروخت کیا جا رہا ہے لیکن اس معاہدے سے جموں و کشمیر کے لوگوں کو کیا حاصل ہوا؟ کم از کم ہمیں ان پانیوں سے مفت بجلی ملنی چاہیے تھی۔ بخاری نے یہ بھی کہا کہ نئی دہلی جموں و کشمیر کے عوام تک جمہوریت کے ثمرات پہنچنے کو یقینی بنانے میں ناکام رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ 1947 میں ہم نے بھارت کے ساتھ رہنے کا انتخاب کیا تھا تاکہ ہم جمہوریت کے ثمرات سے لطف اندوز ہو سکیں لیکن کئی دہائیوں تک اس سے انکار کیا گیا، 1987 کے انتخابات میں سید صلاح الدین صرف اس لیے سامنے آئے کہ وہ الیکشن جیت گئے لیکن کسی اور کو فاتح قرار دیا گیا، صرف دو دہائیاں گزری ہیں کہ ہمیں یہاں انتخابات کا نسبتاً خوف ہے۔انہوں نے حکمراں این سی پر فرضی وعدوں کے ذریعے لوگوں کو بے وقوف بنانے کا بھی الزام لگایا۔انہوں نے کہا، “انہوں نے ہمیشہ جھوٹے وعدوں سے لوگوں کو گمراہ کیا ہے۔ اس بار، انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ آرٹیکل 370 اور 35A کو بحال کریں گے اور جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ دیں گے۔ انہوں نے اقتدار میں آنے کے چھ ماہ کے اندر ایک لاکھ نوکریوں کے ساتھ ساتھ صارفین کو مفت گیس اور بجلی فراہم کرنے کا بھی وعدہ کیا۔انہوں نے کہا”وزیر اعلیٰ کے وعدے کے باوجود، حکومت ایل او سی کے ساتھ رہنے والے سرحدی باشندوں کے لیے حفاظتی بنکر فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے، جو مسلسل غیر محفوظ رہتے ہیں،میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ میں یہ معاملہ لیفٹیننٹ گورنر کے نوٹس میں لائوں گا اور اس بات کو یقینی بنائوں گا کہ یہ بنکر جلد از جلد تعمیر کیے جائیں،” ۔ اپنی پارٹی صدر نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ جب بھی یو ایل بی اور پنچایتی انتخابات منعقد ہوں تو سمجھداری سے ووٹ دیں۔