ناکہ بندی سے غزہ میں قحط، اسرائیلی حملوں میں مزید 111فلسطینی جاں بحق
یو این آئی
غزہ// امریکی میڈیا ادارے نے اپنی ایک تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی حکومت کی جانب سے گزشتہ کئی ماہ سے جاری ناکہ بندی کے باعث غزہ میں قحط کی صورتحال پیدا ہو چکی ہے اور بچے بھوک سے فوت ہورہے ہیں۔غزہ کی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ اب تک صرف بھوک اور قحط کے باعث کم از کم 147 فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں 88 بچے شامل ہیں۔عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل نے چار ماہ قبل غزہ میں ہر قسم کی انسانی امداد بند کر دی تھی، جس کا براہ راست نتیجہ آج غزہ کے بچوں اور خواتین کی بھوک اور موت کی صورت میں سامنے آ رہا ہے۔میڈیا رپورٹس کیمطابق اسرائیلی فوج کی ذیلی تنظیم ‘‘کوآرڈینیشن آف گورنمنٹ ایکٹیویٹیز اِن دا فلسطینی ٹیریٹریز’’ (COGAT) کے اعداد و شمار کی بنیاد پر بتایا کہ مارچ 2024 سے اب تک اسرائیل نے غزہ میں صرف معمولی مقدار میں امدادی سامان داخل ہونے دیا ہے جبکہ بارڈر کراسنگ مکمل بند رکھی گئی ہیں۔فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی فوج کے حملوں میں 24 گھنٹوں کے دوران مزید 111 فلسطینی جاں بحق اور 820 زخمی ہوگئے ۔غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق فلسطینی وزارت صحت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ مارچ میں جنگ بندی خاتمے کے بعد اسرائیلی حملوں میں 9081 فلسطینی ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ 35048 افراد زخمی ہوئے ۔