عظمیٰ نیوز سروس
نیویارک//امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو امن کا نوبل انعام دیا جانا چاہیے، وائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری کیرولین لیویٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی صدر نے پاکستان اور بھارت کے درمیان دنیا بھر میں کئی تنازعات ختم کیے ہیں۔10 مئی کے بعد سے، جب ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر اعلان کیا کہ ہندوستان اور پاکستان نے واشنگٹن کی ثالثی میں ہونے والی “طویل رات” بات چیت کے بعد “مکمل اور فوری” جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے، اس نے کئی مواقع پر اپنا دعویٰ دہرایا ہے کہ اس نے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کو حل کرنے میں مدد کی۔ وائٹ ہاؤس کی ایک پریس بریفنگ میںلیویٹ نے کہا کہ مسٹر ٹرمپ نے “اب تھائی لینڈ اور کمبوڈیا، اسرائیل اور ایران، روانڈا اور جمہوری جمہوریہ کانگو، ہندوستان اور پاکستان، سربیا اور کوسوو اور مصر اور ایتھوپیا کے درمیان تنازعات ختم کر دیے ہیں۔”انہوں نے کہا کہ صدر نے اپنے چھ ماہ کے دوران اوسطاً ہر ماہ تقریباً ایک امن معاہدہ یا جنگ بندی کی ہے۔انہوں نے کہا کہ “یہ وقت گزر چکا ہے جب صدر ٹرمپ کو امن کا نوبل انعام دیا گیا تھا۔”مسٹر ٹرمپ نے تقریباً تیس بار اپنے دعوے کو دہرایا ہے کہ انہوں نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کو ختم کرنے میں “مدد” کی اور جوہری ہتھیاروں سے لیس جنوبی ایشیائی پڑوسیوں سے کہا کہ اگر وہ تنازعہ بند کر دیں تو امریکہ ان کے ساتھ “بہت زیادہ تجارت” کرے گا۔ادھرصدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دو ٹوک اعلان کیا تھا کہ یکم اگست کو ان کے نئے محصولات کے نفاذ کے ساتھ عالمی معیشت میں تبدیلی آئے گی۔ انتظامیہ کے حکام نے عوام کو یقین دلایا کہ یہ ایک ناقابلِ تبدیل ڈیڈ لائن ہے ۔لیکن جب ٹرمپ نے 31 جولائی کی رات کو حکم نامے پر دستخط کیے ، جس کے تحت 68 ممالک اور یورپی یونین پر نئے محصولات عائد کیے گئے ، تو ان درآمدی ٹیکسوں کے آغاز کی تاریخ کو سات دن کے لیے مؤخر کر دیا گیا تاکہ محصولات کے شیڈول کو اپ ڈیٹ کیا جا سکے ۔