جموں//جموں و کشمیر اینٹی کرپشن بیورو (اے سی بی) نے پیر کو ایک ملٹی ٹاسکنگ اسٹاف (ایم ٹی ایس) ملازم کے خلاف پونچھ ضلع میں سرکاری کھاتوں سے 55.99لاکھ روپے کے مبینہ غبن کے الزام میں مقدمہ درج کیا۔اے سی بی کے ایک ترجمان نے کہا ’’ملٹی ٹاسکنگ اسٹاف محمد جمیل کے خلاف ایک باضابطہ مقدمہ درج کیا گیا ہے، جو پہلے پونچھ میں کلکٹر، زرعی اصلاحات کے دفتر میں تعینات تھے‘‘۔انہوں نے کہا کہ یہ مقدمہ اے سی بی کی طرف سے کی گئی متفرق تصدیق کے بعد درج کیا گیا تھاجو طاہر مصطفی ملک، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر، پونچھ، نے جمیل کے خلاف سرکاری کھاتوں سے 55,99,947 روپے کی رقم غبن کرنے کی شکایت کی بنیاد پر درج کیا تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ تصدیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس معاملے کی تحقیقات پونچھ کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کمشنر سندیش کمار شرما کی سربراہی میں اور 2023 میں ڈپٹی کمشنر کے ذریعہ تشکیل دی گئی ایک کمیٹی پہلے ہی کر چکی ہے۔تصدیق میں مزید انکشاف ہوا کہ محمد جمیل نے کلکٹر ایگریرین ریفارمز، پونچھ کے دفتر میں تعیناتی کے دوران 7 جنوری 2019 سے 21 اکتوبر 2023 کے درمیان ڈپٹی کمشنر پونچھ کے کھاتوں سے 55,99,947 روپے کا غبن کیا۔ترجمان نے کہا کہ یہ بھی منظر عام پر آیا کہ ملزم اہلکار نے متعلقہ بینک حکام کے ساتھ مل کر جعلی رسیدوں کا استعمال کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر آفس پونچھ کے تین کھاتوں سے دھوکہ دہی سے رقم نکالی، یا تو ڈرائنگ اور تقسیم کرنے والے افسران کے دستخط بنا کر یا اس کے دستخط کا استعمال کرتے ہوئے۔مزید یہ بھی پتہ چلا کہ غبن کی گئی رقم اپنے اکاؤنٹ میں منتقل کرنے کے علاوہ ملزم نے عوامی رقم کے کچھ حصے اپنے قریبی رشتہ داروں اور کچھ نامعلوم افراد کے اکاؤنٹس میں بھی منتقل کیے تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ متعلقہ بینک کے افسران کی شمولیت، جنہوں نے جعلی دستخطوں والی جعلی رسیدوں پر کارروائی کی جو بینک کو فراہم کردہ نمونوں کے دستخطوں سے میل نہیں کھاتی تھیں۔ ترجمان نے کہا”اس طرح، جمیل نے پونچھ شہر میں جے اینڈ کے بینک برانچ کے متعلقہ بینک کے عہدیداروں اور دیگر کے ساتھ مل کر ایک اچھی سازش کے تحت اپنے سرکاری عہدے کا غلط استعمال کرتے ہوئے، ڈی سی آفس، پونچھ کے تین کھاتوں سے 55,99,947روپے دھوکہ دہی سے نکالے، جس سے سرکاری خزانے کو بہت بڑا نقصان پہنچا”۔انہوں نے مزید کہا کہ قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت ایک باضابطہ مقدمہ کے اندراج کے بعد، ضلع پونچھ میں ملزم کے احاطہ میں مجسٹریٹس اور آزاد گواہوں کی موجودگی میں مقامی پولیس کی مدد سے بیک وقت تلاشی لی گئی۔ترجمان نے کہا کہ مزید تفتیش کے دوران ضبط شدہ ریکارڈ کی تفصیلی اور گہرائی سے جانچ کی جائے گی۔