بے گناہوں کو ہاتھ نہ لگا نے اورمجرموں کو نہ چھوڑنے کی پالیسی

Towseef
7 Min Read

جموں ہلاکت کی مجسٹریل انکوائری کاحکم دیا،رپورٹ کی بنیادپر کارروائی ہوگی:ایل جی سنہا

عظمیٰ نیوزسروس

جموں//لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جموں میں ملی ٹینسی کا شکار ہونے والے 80رشتہ داروں کو تقررنامے سونپے۔بارہمولہ میں تاریخی واقعہ کے بعد، جہاں ملی ٹینسی سے متاثرہ 40 خاندانوں کو تقررنامے موصول ہوئے، یہ جموں کشمیر میں ملی ٹینسی کا شکار ہونے والوں کو انصاف فراہم کرنے میں ایک اور اہم قدم ہے۔ملی ٹینسی کے متاثرین کے خاندانوں نے جرات مندی سے بات کی، اپنے دردناک تجربات کا اشتراک کیا اور پاکستان کی سرپرستی کرنے والے ملی ٹینٹوںاور ان کے ہمدردوں کے کردار کو بے نقاب کیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے سویلین شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور ملی ٹینسی کے متاثرین کے خاندانوں کے دکھ اور غم میں شریک ہوئے۔ایل جی نے کہا’’جموں و کشمیر کے عام شہریوں نے پاکستان کے اسپانسر شد ہ ملی ٹینٹوں اور ملی ٹینسی کے ماحولیاتی نظام کی وجہ سے ناقابل بیان صدمے کو برداشت کیا جو تاروں کو کھینچ رہا تھا۔ملی ٹینسی کے شکار خاندانوں کو خاموشی سے ڈرایا گیا۔ مجرموں اور ان کی مدد کرنے والوں کو بچانے کے لیے ان کے دکھوں کو نظر انداز کیا گیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں، ہم ملی ٹینسی کو کچلنے اور ملی ٹینٹ تنظیموں کی مدد کرنے اور ان کی حوصلہ افزائی کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے پرعزم ہیں۔ میںملی ٹینی کے شکار خاندانوں کو یقین دلاتا ہوں کہ قصورواروں کو سزا دی جائے گی‘‘۔لیفٹیننٹ گورنر نے 21جولائی 2001کا دل دہلا دینے والاواقعہ سنایا جب کشتواڑ کے چیرجی گاؤں کی رہنے والی تارا دیوی نے اپنے بیٹے کو پاکستان کے زیر اہتمام ملی ٹینٹوں سے بچاتے ہوئے اپنی جان قربان کردی۔30اپریل 1998کو پاکستانی ملی ٹینٹوں نے کشتواڑ کے گاؤں بلگراں میں گیان دیوی اور ان کے ڈیڑھ سالہ بیٹے کیکر سنگھ کے گلے کاٹ دیے۔5اپریل 2005کو، ڈوڈہ سے تعلق رکھنے والے شری اشفاق احمد، جو ویلج ڈیفنس کمیٹی کے رکن تھے، ملی ٹینٹوں کے ساتھ ایک مقابلے میں مارےگئے۔ ان کے بیٹے شمیم احمد کی عمر اس وقت صرف 7سال تھی۔کئی دہائیوں سے، لاتعداد خاندان اور ان کے پیارے پاکستان کی سرپرستی میں ملی ٹینسی کے ہاتھوں کھوئے گئے، محض اعدادوشمار تک محدود ہو کر رہ گئے، ان کا درد نہ سنا، ان کے آنسو پونچھے۔ آخر اس سارے عرصے کے بعد انصاف ان کے دروازے پر دستک دے رہا ہے۔برسوں کے غم اور تکلیف کے بعد، کشتواڑ، ڈوڈہ، رام بن پونچھ، راجوری، سانبہ، کٹھوعہ، ادھم پور اور ریاسی کے ملی ٹینسی کے شکار خاندانوں کو انصاف ملا ہے۔سنہا نے کہا’’ادھرم پر دھرم کی جیت ناگزیر ہے۔ ہم ملی ٹینسی کے شکار ہر خاندان کے لیے انصاف کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں، ان کی بحالی، ملازمتیں، مالی امداد، اور معاش کے مواقع کو اپنی اولین ذمہ داری بناتے ہیں۔ انصاف کی جانب یہ ابتدائی قدم پہلے ہی ملی ٹینسی کے شکار خاندانوں کے لیے امید کی کرن لے آیا ہے۔ یہ جموں و کشمیر میں انصاف کے ایک نئے دور کا آغاز ہے۔طویل عرصے تک، پاکستان نے ملی ٹینٹوںکی سرپرستی کی اور اس کے حامیوں، تنازعات کے کاروباری اداروں اور علیحدگی پسند ماحولیاتی نظام نے ہزاروں متاثرین کے خاندانوں کی آواز کو دبا دیا۔ علیحدگی پسند عناصر کے من گھڑت بیانیے اب ختم ہو رہے ہیں‘‘۔لیفٹیننٹ گورنر نے مشاہدہ کیا کہ ایک اندرونی ویب پورٹل شروع کیا گیا ہے اور ملی ٹینسی کے شکار خاندانوں کا ایک مرکزی ڈیٹا بیس تیار کیا جا رہا ہے تاکہ تمام مقدمات کی نگرانی اور کارروائی کی جا سکے، جس سے بروقت امداد کو یقینی بنایا جا سکے۔ مزید برآں، اب جموں و کشمیر کے ہر ضلع میں متاثرین کی شکایات کے اندراج کے لیے ہیلپ لائنز فعال ہیں۔ مزید مدد ڈویژنل ہیلپ لائنز کے ذریعے دستیاب ہے، جن کا عملہ تربیت یافتہ ملازمین کے ذریعے، ڈویژنل کمشنروں کے دفاتر میں ہے۔ہر ضلع کے ڈپٹی کمشنرز کو اب درخواستوں کا مسلسل بہاؤ موصول ہو رہا ہے، جن کی مکمل جانچ پڑتال کی جا رہی ہے۔ ہم پورٹل میںملی ٹینسی کا شکار ہونے والے خاندانوں کے افراد کو خود روزگار کی امداد فراہم کرنے کے لیے ایک طریقہ کار کو بھی مربوط کر رہے ہیں۔ مزید برآں، 5اگست کو سری نگر میں بڑی تعداد میںملی ٹینسی سے متاثرہ خاندانوں کو تقرری خط اور دیگر امداد دی جائے گی۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ یہ عمل اس وقت تک جاری رہے گا جب تک ہر ملی ٹینسی کا شکار خاندان کو انصاف نہیں مل جاتا۔لیفٹیننٹ گورنر نے ملی ٹینسی کے شکار خاندانوں کے مسائل کو حل کرنے کے لیے حساسیت اور تیاری کے ساتھ کام کرنے کے لیے تمام عہدیداروں کا شکریہ ادا کیا۔اس موقع پر لیفٹیننٹ گورنر نے 24جولائی کو جموں میں پیش آنے والے افسوس ناک واقعہ پر بھی بات کی۔انہوںنے کہا ’’بے گناہوں کو ہاتھ نہ لگائیں اور مجرموں کو نہ چھوڑیں‘‘ ہماری پالیسی ہے۔ پولیس نے موثر کارروائی کی ہے۔ ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی اور مجسٹریل تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے۔ دو اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا ہے۔ انکوائری رپورٹ کی بنیاد پر مزید کارروائی کی جائے گی‘‘۔لیفٹیننٹ گورنر نے سری نگر میں انسداد ملی ٹینسی آپریشن کے دوران پاکستان کی سرپرستی کرنے والے ملی ٹینٹوں کو ختم کرنے پر سیکورٹی فورسز، جموں و کشمیر پولیس اور تمام اہلکاروں کو بھی مبارکباد دی۔

Share This Article