پارلیمنٹ اجلاس میں ریاستی بحالی کی اُمید

Mir Ajaz
3 Min Read
Jammu, Jun 19 (ANI): Jammu and Kashmir Chief Minister Omar Abdullah chairs a meeting to review the status of essential services and supplies during the summer months, at Civil Secretariat in Jammu on Thursday. (@CM_JnK X/ANI Photo)

اگر کچھ نہیں ملا تو بعد میں بات کریں گے:وزیر اعلیٰ

سرینگر// وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے پیر کو کہا کہ وہ پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے دوران مرکز کے زیر انتظام علاقے کو ریاست کا درجہ بحال کرنے کے لیے پرامید ہیں، اور زور دے کر کہا کہ اگر اس مدت کے دوران اس پر کوئی پیش رفت نہیں ہوتی ہے تو ان کی حکومت اس معاملے کو اٹھائے گی۔تاہم کانگریس نے کہا کہ وہ یکم اگست سے ریاستی حیثیت کی بحالی کی تحریک کو تیز کر رہے ہیں اور ‘ہماری ریاست ہمارا حق’ مہم کے ایک حصے کے طور پر تین ہفتوں کے پروگرام کا اعلان کیا ، جس میں بھوک ہڑتال بھی شامل ہے۔یہاں ایک تقریب کے موقع پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ” پارلیمنٹ کے اجلاس کو گزرنے دیں، ہمیں امید ہے کہ ہمیں اس سیشن میں کچھ ملے گا، اگر ہمیں کچھ نہیں ملا تو ہم اس کے بعد بات کریں گے، جب تک پارلیمنٹ کا اجلاس جاری ہے، میں ہڑتال پر نہیں جائوں گا۔”وہ کانگریس کے اس اعلان پر ایک سوال کا جواب دے رہے تھے کہ وہ ریاست کی بحالی کے لیے اپنی تحریک کو تیز کرے گی۔نیشنل کانفرنس اور کانگریس نے گزشتہ سال کے اسمبلی انتخابات ایک ساتھ لڑے تھے اور نیشنل پارٹی نے علاقائی پارٹی کی 42 سیٹوں کے مقابلے میں صرف چھ سیٹیں جیتی تھیں۔ این سی کو پانچ آزاد ایم ایل ایز کی حمایت بھی حاصل ہے۔کانگریس نے جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کرنے تک حکومت سے دور رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔عبداللہ نے کہا، “اگر میں ٹھیک کہہ رہا ہوں تو پارلیمنٹ کا اجلاس 21 یا 22 اگست تک جاری رہے گا۔ اگر ہمیں اس عرصے کے دوران پارلیمنٹ کے اندر یا باہر ریاست کی بحالی پر کوئی پیش رفت نظر نہیں آتی ہے، تو ہم(موضوع پر) بات کریں گے،” ۔دن کے اوائل میں کانگریس کے صدر طارق حمید قرہ نے کہا کہ وہ یکم اگست سے تاجروں، ٹرانسپورٹروں اور غیر منظم شعبوں تک پہنچ کر ریاست کی بحالی کی مہم کو تیز کر رہے ہیں جس کے بعد 9 سے 21 اگست تک ضلع ہیڈکوارٹرز میں سلسلہ وار بھوک ہڑتال کی جائے گی۔

Share This Article