تلاشی کارروائی کئی گھنٹوں تک جاری رہی، لاشیں پولیس کے حوالے
سرینگر// ایک اہم پیش رفت میں، فوج کے ایلیٹ پیرا کمانڈوز نے پیر کو پہلگام ملی ٹینٹ حملے کے مبینہ ماسٹر مائنڈ کو اس کے دو ساتھیوں کے ساتھ سری نگر کے مضافات میں ایک جنگلاتی علاقے میں تصادم میں مار گرایا۔حکام نے بتایا کہ تقریباً 11.30 بجے 24 راشٹریہ رائفلز اور 4 پیرا یونٹ کے اہلکاروں پر مشتمل ایک پارٹی نے تین ملی ٹینٹوں کے گروپ کا پتہ لگایا۔انسپکٹر جنرل آف پولیس (کشمیر زون) وی کے بردی نے کہا کہ یہ ایک طویل کارروائی تھی۔اس سے قبل سرینگر میں قائم چنار کور نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا تھا کہ آپریشن مہادیو کے تحت تین ملی ٹینٹ مارے گئے ۔ فوج کی چنار کور نے کہا کہ “تین ملی ٹینٹوں کو شدید فائرنگ کے تبادلے میں بے اثر کر دیا گیا ہے۔ آپریشن جاری ہے” ۔ حکام نے بتایا کہ سلیمان عرف آصف، جسے 22 اپریل کے حملے کا ماسٹر مائنڈ مانا جاتا ہے، کو سیکورٹی فورسز کی جانب سے ‘آپریشن مہادیو’ کے نام سے ایک سرپرائز ایکشن شروع کرنے کے بعد مارا گیا، جس میں تکنیکی سگنل کے بعد سیٹلائٹ فون کے استعمال کا اشارہ ملتا تھا جسے پہلگام حملے کے مجرموں نے استعمال کیا تھا۔کارروائی میں مارے گئے دیگر ملی ٹینٹوں کی شناخت جبران ،جو مبینہ طور پر گزشتہ سال سونمرگ ٹنل حملے میں ملوث تھا اور حمزہ افغانی کے نام سے ہوئی ہے ۔حکام نے بتایا کہ فوج اور دیگر سیکورٹی فورسز کی اضافی کمک بھیج دی گئی ہے کیونکہ انٹیلی جنس معلومات نے علاقے میں ملی ٹینٹوں کے ایک اور گروپ کی موجودگی کا اشارہ دیا تھا۔جبران مبینہ طور پر گزشتہ سال اکتوبر میں گگن گیر میں سونمرگ ٹنل پروجیکٹ حملے میں ملوث تھا۔ اس حملے میں ایک ڈاکٹر سمیت سات افراد ہلاک ہو گئے تھے۔انکائونٹر کے مقام سے ایک ایم 4 کاربائن رائفل، دو اے کے رائفلیں اور دیگر گولہ بارود برآمد کیا گیا۔مارے گئے ملی ٹینٹوں کی لاشیں مقامی پولیس کے حوالے کر دی گئی ہیں جنہوں نے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار کے مطابق قانونی رسم و رواج اور آخری رسومات کی انجام دہی کے لیے شناخت کے عمل میں مدد فراہم کی۔