مانسون سیشن میں آج پارلیمنٹ آپریشن سندور پر بحث

KU Admin
2 Min Read

عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی/وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ پہلگام میں 22 اپریل کو ہونے والے دہشت گردانہ حملے میں 26 شہریوں کی ہلاکت پر ہندوستان کی جوابی فوجی کارروائی آپریشن سندور پر آج لوک سبھا میں بحث کا آغاز کریں گے۔ یہ بحث ایسے وقت میں ہونے جارہی ہے جب مانسون اجلاس کا پہلا ہفتہ ہنگامہ خیزی کی نذر ہونے اور نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ کے غیر متوقع استعفیٰ کے بعد ایوان دوبارہ شروع ہونے پر اتفاق ہوا۔
آپریشن سندور 7 مئی 2025 کو شروع کیا گیا تھا، جس کے تحت پاکستان اور پاکستان کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں دہشت گردوں کے نو بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا گيا تھا۔ اس آپریشن کا مقصد پہلگام میں سرحد پار حملے کے مبینہ طور پر ذمہ دار گروپوں کی آپریشنل صلاحیتوں کو ختم کرنا تھا۔
پیر کے روز لوک سبھا کے کاروبار کی فہرست کے ایجنڈے میں “پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے جواب میں ہندوستان کے مضبوط، کامیاب اور فیصلہ کن ’آپریشن سندور‘پر خصوصی بحث درج ہے۔وزیر داخلہ امیت شاہ، وزیر خارجہ ایس جے شنکر، اور بی جے پی کے ممبران پارلیمنٹ انوراگ ٹھاکر اور نشی کانت دوبے کے بھی اس بحث میں حصہ لینے کا امکان ہے۔
امکان ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی لوک سبھا میں بحث میں مداخلت کریں گے اور راجیہ سبھا میں بھی بحث کر سکتے ہیں۔ آپریشن سندور پر راجیہ سبھا کی بحث منگل کے روز شروع ہونے والی ہے، جس میں راجناتھ سنگھ اور ایس جے شنکر جیسے وزراء کے بولنے کی توقع ہے۔
اپوزیشن نے پہلگام حملہ میں مبینہ انٹیلی جنس کوتاہیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے حکومت پر سخت تنقید کی ہے۔ کانگریس کے لیڈر اور قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے آپریشن سندور کے اثرات پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان کے فوجی ردعمل کے لیے بین الاقوامی حمایت کا فقدان ہے۔

Share This Article