محمد تسکین
بانہال// ہفتے کی شام دیر گئے اور اتوار کی صبح سب ڈویژن بانہال میں پیش آئے سڑک کے دو الگ الگ حادثات میں تین خواتین اور بچوں سمیت نو افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں ایک دو سالہ بچے سمیت کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے ۔ ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے کے بعد تمام زخمیوں کو سب ضلع ہسپتال بانہال سے گورنمنٹ میڈیکل کالج اننت ناگ اور شیر کشمیر انسٹی چیوٹ آف میڈیکل سائنسز صورہ سرینگر منتقل کیا گیا ہے ۔ پہلا حادثہ ہفتے کی شام دیر گئے بانہال ۔ منگت سڑک پر ایک ٹاٹا موبائل کو اسوقت پیش آیا جب بانہال سے منگت کی طرف جا رہی ٹاٹا موبائل ڈوبا ٹھاچی کے نزدیک سڑک سے لڑھک گئی ۔ اس حادثے میں ڈرائیور اور بلال احمد ساکنہ مہو تحصیل کھڑی نامی کنبے کے پانچ افراد سمیت چھ مسافر زخمی ہوگئے ہیں ۔ حادثے کی خبر ملتے ہی بانہال پولیس ، رضاکار تنظیم بانہال والنٹیرس کے رضاکار اس دور افتادہ علاقے میں پہنچ گئے اور انہوں نے مقامی لوگوں کے ساتھ ملکر فوری طور پر بچاؤ کاروائیوں کا آغاز کیا اور زخمیوں کو ایمبولینس گاڑیوں کے زریعے سب ڈسٹرکٹ ہسپتال بانہال منتقل کیا گیا ۔ بانہال ہسپتال میں ابتدائی طبی امداد کے بعد ڈاکٹروں نے تمام چھ زخمیوں کو گورنمنٹ میڈیکل کالج اننت ناگ منتقل کیا جہاں سے دو سالہ شاہجہاں احمد کو سرینگر کے ہسپتال منتقل کیا گیا ہے اور تمام زخمیوں کے سروں میں چوٹیں آئی ہیں۔ بانہال ہسپتال انتظامیہ نے زخمیوں کی شناخت سبزار احمد ، شکیلہ بیگم ، سمیرہ اختر ، آمینہ اختر، دو سالہ شاہجہاں احمد اور بلال احمد ساکنان مہو بانہال کے طور کی گئی ہے۔ اتوار کی صبح چملواس ۔ نیل روڈ پر لیورا کے مقام ایک آٹو رکشا سڑک سے لڑھک گیا اور اس حادثے میں تین مسافر زخمی ہوئے ہیں ۔ زخمیوں کو مقامی لوگوں اور بانہال والنٹیرس کے سرگرم رضاکاروں کی مدد سے سب ڈسٹرکٹ ہسپتال بانہال پہنچایا گیا جہاں انہیں ابتدائی طبی امداد فراہم کی گئی ۔ بعد میں ڈاکٹروں نے تینوں زخمیوں کو بہتر علاج کیلئے گورنمنٹ میڈیکل کالج اننت ناگ ریفر کیا۔ سب ڈسٹرکٹ ہسپتال بانہال کی انتظامیہ نے زخمیوں کی شناخت بہار احمد ملک ،طاہر احمد ملک اور آفاق مجید ساکنان چملواس بانہال کے طور کی گئی ہے ۔