ایسے واقعات ناقابل برداشت ،عدالتی تحقیقات ہونی چاہئے:جاوید رانا
عظمیٰ نیوزسروس
جموں//جموں و کشمیر کے وزیر جاوید احمد رانا نے ہفتہ کے روز دعویٰ کیا کہ پولیس فائرنگ میں ایک گجر شخص کی حالیہ ہلاکت مرکز کے زیر انتظام علاقے میں “دوہری طاقت کے نظام” کا نتیجہ ہے۔رانا نے کہا کہ مرکز کو عوامی مینڈیٹ کا احترام کرنا چاہیے اور نیشنل کانفرنس کی زیرقیادت منتخب حکومت کو یونین کے زیر انتظام علاقے کو ریاست کا درجہ بحال کر کے مکمل اختیارات دینا چاہیے۔انہوں نے جموں کے نکی توی علاقے سے تعلق رکھنے والے ایک گجر پرویز احمد (21) کے گھر کا دورہ کیا، جو جمعرات کو ستواری علاقے میں مبینہ طور پر منشیات فروشوں کا پیچھا کرنے کے دوران مبینہ طور پر فائرنگ میں مارا گیا تھا۔پرویزاحمد کے قتل نے اس کی برادری کی طرف سے احتجاج کو جنم دیا کیونکہ خاندان نے پولیس پر ایک بے گناہ کو تصادم میں قتل کرنے کا الزام لگایا۔مجسٹریل تحقیقات کا پہلے ہی حکم دیا جا چکا ہے جبکہ واقعہ میں ملوث دو پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا ہے اور سب ڈویژنل پولیس آفیسر جموں جنوبی کی سربراہی میں تحقیقات بھی زیر التوا ہیں۔وزیر نے کہا کہ “میں بے گناہ کے قتل پر حکومت کی جانب سے اظہار ہمدردی کے لیے خاندان سے ملا ہوں۔ یہ بربریت ہے اور اس واقعے کی عدالتی تحقیقات کا حکم دیا جانا چاہیے‘‘۔رانا نے کہا کہ کچھ افسران ایسے ہیں جو جموںوکشمیرمیں “دوہری طاقت” کے نظام کا غلط استعمال کر رہے ہیں تاکہ “اپنی کمزوری چھپانے” کے لیے منشیات سمگلنگ سے مؤثر طریقے سے لڑ سکیں۔رانا نے کہا”ہم لیفٹیننٹ گورنر، منوج سنہا سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ نظام میں توازن لائیں جیسا کہ ماضی میں ہوتا تھا۔ہمارے پاس ہر کمیونٹی کے افسران سب سے اوپر ہوتے تھے جو اب غائب ہیں”۔ رانا نے مزید کہا کہ انتظامیہ میں توازن ضروری ہے اور جوابدہی ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ عمر عبداللہ حکومت اس طرح کے واقعات کو برداشت نہیں کرے گی اور سوگوار خاندان کو انصاف فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گی۔وزیر نے دعویٰ کیا کہ ایک مخصوص کمیونٹی کو بدنام کرنے کے لیے منشیات سمگلنگ کے جھوٹے بہانے سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ پولیس نے اس بات کا اعتراف بھی کیا ہے کہ ایک بے گناہ شخص کو قتل کیا گیا ہے لہٰذا اس واقعے میں درج ایف آئی آر میں غلطی کرنے والے پولیس اہلکاروں اور آپریشن کی نگرانی کرنے والے اہلکاروں کے نام شامل کرکے درست کیا جائے۔جموں و کشمیر میں ریاست کی فوری بحالی کی وکالت کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ مرکز کو نیشنل کانفرنس کے حق میں عوام کے مینڈیٹ کا احترام کرنا چاہیے اور حکومت کو مکمل اختیارات کو یقینی بنانا چاہیے تاکہ “ہم امن و امان کو برقرار رکھیں گے اور افسران کے توازن کو یقینی بنا کر نظام کو بہتر بنائیں گے‘‘۔