کرگل وجے دیوس: آرمی سربراہ، مرکزی وزراء منڈاویہ اورسجنے سیٹھ نے کرگل میں وار میموریل پر پھول چڑھائے

KU Admin
3 Min Read

عظمیٰ ویب ڈیسک
دراس/کرگل ضلع لداخ کے دراس میں ہفتہ کے روز 26 واں کرگل وجے دیوس جذبۂ حب الوطنی کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔اس موقع پر مرکزی وزیر برائے یوتھ افیئرز اور اسپورٹس ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ، وزیر مملکت برائے دفاع سنجے سیٹھ، آرمی چیف جنرل اوپندر دویویدی، لیفٹیننٹ گورنر لداخ کویندر گپتا، چیف ایگزیکٹیو کونسلر ایل اے ایچ ڈی سی کرگل ڈاکٹر محمد جعفر سمیت کئی معزز شخصیات نے شرکت کی۔
ان تمام شخصیات نے 1999 کی کرگل جنگ میں ملک کے لیے جان قربان کرنے والے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کرگل وار میموریل پر پھول چڑھائے۔
یونین منسٹر ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے ایک پیدل مارچ (پدیاترا) کی قیادت کی جس میں سیکڑوں نوجوان رضاکار، جنگی سابق فوجی، مسلح افواج کے اہلکار، شہداء کے اہل خانہ اور سول سوسائٹی کے افراد نے شرکت کی۔ اس مارچ کے ذریعے 26ویں کرگل وجے دیوس پر شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ ان کے ساتھ وزیر مملکت برائے دفاع سنجے سیٹھ اور سی ای سی کرگل ڈاکٹر محمد جعفر بھی موجود تھے۔
اولڈ ہارس پولو گراؤنڈمیں منعقدہ تقریب میں مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ مہمان خصوصی کے طور پر شریک ہوئے، جہاں انہوں نے یووا بھارت، این سی سی، این ایس ایس کے نوجوان رضاکاروں کے ساتھ اسکول و کالج کے طلباء سے خطاب کیا۔ڈاکٹر منڈاویہ نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ ’پہلے قوم‘کے جذبے کے تحت ایک مضبوط اور ترقی یافتہ بھارت کی تعمیر کے لیے خود کو وقف کریں۔
وزیر سنجے سیٹھ نے بھی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے نوجوانوں کے جوش و جذبے اور مسلح افواج کی قربانیوں کی تعریف کی۔ انہوں نے طلباء کو نظم و ضبط اور قومی فخر کے ساتھ جینے کی ترغیب دی تاکہ وہ کرگل کے ہیروز کی وراثت سے متاثر ہو کر ملک کی خدمت کریں۔
واضح رہے کہ 26 جولائی 1999کو بھارتی فوج نے ’آپریشن وجے‘کی کامیابی کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد تقریباً تین ماہ طویل برف پوش پہاڑوں میں جاری جنگ کا اختتام ہوا۔ اس جنگ کے اہم مقامات میں ’ٹولو لِنگ‘اور ’ٹائیگر ہِل‘جیسے بلند ترین علاقے شامل تھے۔ اُس وقت کرگل ریاست جموں و کشمیر کا حصہ تھا، لیکن 5 اگست 2019کو ریاست کی تقسیم کے بعد یہ یونین ٹیریٹری لداخ میں شامل ہو چکا ہے۔

Share This Article