بلال فرقانی
سرینگر//محکمہ بجلی نے وہ متنازعہ سرکیولرواپس لیا ہے، جس میںمحکمہ بجلی کے ملازمین کوہدایت دی گئی ہے کہ اگر انہوں نے سرکاری پورٹل پر رجسٹریشن نہیں کرائی تو ان کی جولائی کی تنخواہیں روک دی جائیں گی۔یہ سرکیولرجموں اور کشمیر کے سبھی اضلاع میںجاری کیا گیا تھا۔ اس میں تمام افسران اور ملازمین کو سختی سے ہدایت دی گئی تھی کہ وہ پورٹل پر رجسٹریشن مکمل کریں، بصورت دیگر ان کی تنخواہ روک لی جائے گی۔سرکیولر میں کہا گیا تھا’’تمام افسران وملازمین پر زور دیا جاتا ہے کہ وہ لازمی طور پر رجسٹریشن مکمل کریں، بصورت دیگر جولائی کی تنخواہ روکی جائے گی۔اس ہدایت کے فوراً بعد محکمہ بجلی کے ملازمین میں شدید بے چینی پیدا ہو گئی۔ ملازمین کی انجمنوں نے اسے ’’زبردستی اور غیر منصفانہ‘‘ اقدام قرار دیا۔اب محکمہ کی جانب سے نئے سرکیولر میں کہا گیا ہے۔ ’’پہلے والے سرکیولر کو از ابتدا منسوخ تصور کیا جائے۔سرکیولرکی واپسی کے بعد ملازمین نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ مستقبل میں اس طرح کے فیصلے مشاورت سے لیے جائیں۔محکمہ کی انجمنوں کا کہنا ہے’’ہم حکومت کے شمسی توانائی پروگراموں کے حامی ہیں، مگر ملازمین کی تنخواہیں روکنے کی دھمکی دینا غیر مناسب اور غیر جمہوری عمل تھا۔‘‘ روف ٹاپ سولر پینل مرکزی حکومت ہند کا ایک اہم اقدام ہے جس کا مقصد گھروں اور سرکاری رہائش گاہوں کی چھتوں پر سولر پینل نصب کر کے قابل تجدید توانائی کو فروغ دینا ہے۔ اس اسکیم کے تحت سبسڈی اور تکنیکی معاونت فراہم کی جاتی ہے۔محکمہ بجلی نے اب عندیہ دیا ہے کہ وہ ملازمین کو رجسٹریشن کے لیے آمادہ کرنے کے لیے آگاہی اور معاونت پر توجہ دے گا، نہ کہ دباؤ یا سزا پر۔