یو این آئی
غزہ//غزہ میں اسرائیلی طیاروں کی بے گھر فلسطینیوں پر بمباری نہ تھمی، اسرائیلی فوج کی بم باری سے گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 113 فلسطینی ہلاک ہو گئے ہیں۔ بین الاقوامی میڈیا کے مطابق صیہونی فوج کی جانب سے غزہ کے بیگھر فلسطینیوں کے اسکولوں، اسپتالوں، کیمپوں، خیموں اور خوراک تقسیم کرنے والے مرکز پر بمباری کی گئی، جس کے نتیجے میں کم از کم 113 فلسطینی ہلاک ہوئے ہیں۔غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 534 زخمیوں کو مختلف اسپتالوں میں منتقل کیا گیا، جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ غزہ میں 10 ہزار سے زائد افراد ایسے ہیں جنہیں فوری طور پر بیرونِ ملک منتقل کر کے طبی امداد فراہم کرنے کی ضرورت ہے، تاہم اسرائیل نہ صرف انخلا میں رکاوٹ بن رہا ہے بلکہ زخمیوں اور مریضوں کی طبی سہولیات تک رسائی بھی محدود کر رکھی ہے۔فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ غزہ میں 18 مارچ سے دوبارہ شروع ہونے والے اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 8,363 سے تجاوز کر گئی ہے۔غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق جنگ بندی کے خاتمے کے بعد سے اب تک 31,400 سے زائد فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں۔7 اکتوبر 2023 کے بعد سے اسرائیلی حملوں میں اب تک ہلاک فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 59 ہزار 219 سے تجاوز کر گئی ہے جن میں بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد شامل ہیں۔حکومتی میڈیا دفتر کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے صیہونی فوج کی بمباری میں اب تک ہلاک فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 83,740 سے تجاوز کر چکی ہے، ملبے تلے دبے ہزاروں افراد کو مردہ قرار دیا جا رہا ہے۔غزہ وزارت صحت کے مطابق غزہ میں اسرائیلی حملوں کے باعث زخمیوں کی تعداد 143,045 تک پہنچ گئی ہے۔