کیف حسن زیدی
جموں //جموں شہر میں مون سون کا جادو سر چڑھ کر بول رہا ہے۔ لگاتار دوسرے روز، منگل کی صبح سے ہی جم کر بارش ہوئی، جس نے پورے شہر کو ایک بار پھر دھو دیا اور موسم کو نہایت خوشگوار بنا دیا۔ پیر کو ہوئی موسلا دھار بارش کے بعد منگل کا دن بھی بادلوں، بارش، ٹھنڈی ہواؤں اور خوبصورتی سے لبریز رہا۔ اس مسلسل بارش کا سب سے بڑا اثر توی ندی پر دیکھنے کو ملا، جہاں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہو چکی ہے۔توی ندی کا بہاؤ تیز ہے اور پانی کی سطح معمول سے کافی بلند ہو چکی ہے۔ ندی کے کناروں پر واقع رہائشی علاقے ہرے بھرے مناظر کے ساتھ پانی کے بڑھتے ہوئے بہاؤ کی گواہی دے رہے ہیں۔ باہو قلعہ کے عقب میں پھیلے بادل، سبز پہاڑیاں اور ندی کا سرخی مائل پانی جموں کے مون سون کا خوبصورت منظر پیش کر رہا ہے۔لوگ گھروں کی کھڑکیوں سے باہر کے منظر سے لطف اندوز ہو رہے ہیں، بچے ندی کی تیز روانی کو حیرت سے دیکھ رہے ہیں، اور فوٹوگرافرز و وی لاگرز اس خوبصورت منظر کو کیمرے میں قید کر رہے ہیں۔محکمہ موسمیات کے مطابق، اگلے دو دنوں میں مزید بارشیں متوقع ہیں۔ انتظامیہ نے نشیبی علاقوں میں رہنے والوں کو احتیاط برتنے کی ہدایت جاری کی ہے، خاص طور پر وہ علاقے جو ندی کے قریب ہیں، ان پر نگرانی بڑھا دی گئی ہے۔ توی ندی کے پانی میں اضافے نے اگرچہ ایک خطرہ پیدا کیا ہے، لیکن اس کا حسن جموں والوں کے لیے ایک یادگار لمحہ بن گیا ہے۔اس خوبصورت موسم نے جہاں ایک طرف لوگوں کے چہروں پر مسکراہٹ بکھیر دی، وہیں کاروباری علاقوں میں بھی چہل پہل دیکھی گئی۔ چائے فروشوں، پکوڑوں والوں، اور چھتری بیچنے والوں کا دن بن گیا۔دوسری جانب یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ جموں آج قدرت کے سنگیت میں بھیگتا رہا، جہاں ہر قطرہ بارش خوشی کا پیغام لایا، اور توی ندی نے ایک بار پھر یہ ثابت کر دیا کہ وہ صرف ایک دریا نہیں، بلکہ جموں کی روح ہے۔اس دوران محکمہ موسمیات نے ایک فلیش فلڈ گائیڈنس بلیٹن جاری کیا ہے جس میں جموںوکشمیرکے 12اَضلاع بشمول کٹھوعہ ، سانبہ ، اودھمپور ، ڈوڈہ ، کشتواڑ ، رام بن ، رِیاسی ، جموں ، راجوری ، پونچھ ،بارہمولہ اور اننت ناگ میں آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران سیلاب کے کم سے درمیانے درجے کے خطرے کی وارننگ دی گئی ہے۔اس صورتحال کے پیش نظرڈِسٹرکٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اَٹھارٹیز( ڈِی ڈِی ایم ایز) کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ عوامی تحفظ کو یقینی بنانے اور ممکنہ خطرات کو کم کرنے کے لئے قائم کردہ پروٹوکول کے مطابق ضروری احتیاطی تدابیر اور اقدامات کریں۔محکمہ موسمیات کی جانب سے مزید معلومات اور اپڈیٹس وقتاً فوقتاً فراہم کی جائیں گی۔
صوبائی کمشنر جموں کا طوفانی بارشوں کے بعد نقصانات، بحالی کے کاموں کا جائزہ
عظمیٰ نیوزسروس
جموں//ڈویژنل کمشنر جموں، رمیش کمار نے ایک میٹنگ کی صدارت کی جس میں موسلادھار بارش کی وجہ سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لیا گیا اور ضلع انتظامیہ اور ڈویژن بھر میں عمل درآمد کرنے والی ایجنسیوں کی طرف سے شروع کیے گئے بحالی کے کاموں کا جائزہ لیا۔جموں ڈویژن بھر کے ڈپٹی کمشنروں، محکمہ جات کے سربراہان اور ایگزیکیوٹنگ ایجنسیوں کے متعلقہ حکام نے حالیہ طوفانی بارش کے بعد ڈویژنل کمشنر کو اپنے اپنے اضلاع کی صورتحال سے آگاہ کیا۔ڈپٹی کمشنرز نے روڈ کنیکٹیویٹی، بجلی، پانی کی فراہمی، صحت اور طبی خدمات جیسی دیگر ضروری خدمات کے کام، احتیاطی تدابیر اور عوامی تحفظ کے لیے ایڈوائزری کے حوالے سے صورتحال کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے املاک کے نقصان اور جانی نقصان کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ڈویژنل کمشنر نے تمام اضلاع میں ہنگامی کالوں کی رپورٹنگ اور جواب دینے کے لیے 24X7کنٹرول روم قائم کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پبلک سیفٹی اور ٹریفک ایڈوائزری جاری کی جائے اور اس کی وسیع تشہیر کی جائے۔محکمہ تعمیرات عامہ اور بارڈر روڈز آرگنائزیشن کے عہدیداروں سے کہا گیا کہ وہ کم سے کم وقت میں سڑک کے رابطے کی بحالی کے لیے اپنے جوانوں اور مشینری کو تیار رکھیں۔ چیف انجینئر جل شکتی سے کہا گیا کہ وہ پینے کے صاف پانی کی مناسب فراہمی کو یقینی بنائیں، خاص طور پر ان علاقوں میں جو کھودے ہوئے کنویں پر منحصر ہیں۔پاور ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ سے کہا گیا کہ وہ بجلی کی سپلائی کی تیزی سے بحالی کے لیے ٹرانسفارمرز کے وافر سٹاک کو یقینی بنائے۔ پانی سے ہونے والی بیماریوں کی روک تھام پر توجہ دینے کی بھی ہدایات جاری کی گئیں۔ڈویژنل کمشنر نے ڈپٹی کمشنروں کو ہدایت دی کہ وہ ایس ڈی آر ایف اور ریڈ کراس کے تحت متاثرہ لوگوں کو ایکس گریشیا ریلیف فراہم کریں۔ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی گئی کہ وہ شام تک اپنے متعلقہ اضلاع میں ہونے والے نقصانات اور مرمت اور بحالی کے کاموں کی تفصیلی رپورٹ پیش کریں۔