عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//بارشوں کے باوجود جموں کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے لیڈروںنے جموں کشمیر کے ریاستی درجے کی بحالی کے مانگ کو لیکر نئی دہلی میں جنتر منتر پر احتجاج کیا ۔پارٹی کے ’’دہلی چلو ‘‘پروگرام کے تحت منعقد ہونے والے اس احتجاج کی قیادت جے کے پی سی سی کے صدر طارق حمید قرہ نے کی اور اس میں کانگریس کے لیڈروں اور کارکنوں نے شرکت کی جو جموں کشمیر کے مختلف اضلاع کی نمائندگی کر رہے تھے۔ خراب موسم کے باوجود بھی احتجاج میں شامل لیڈران کی بڑی تعداد میں جمع ہوئے، جنہوں نے پلے کارڈس اٹھا رکھے تھے اور نعرے لگا رہے تھے کہ وہ مرکزی حکومت سے جموں و کشمیر کے لوگوں کے ساتھ اپنے وعدے کو پورا کرے۔طارق حمید قرہ نے احتجاجی مقام پر نامہ نگاروں کو بتایا’’خراب موسم کے باوجود، ہمارے کارکنوں کا جوش کم نہیں ہوا ہے۔ہم یہاں انصاف، وقار اور جمہوری حقوق کا مطالبہ کرنے آئے ہیں جو جموں و کشمیر کے لوگوں سے غیر آئینی طور پر چھین لیے گئے ہیں۔ ریاست کا درجہ بغیر کسی تاخیر کے بحال ہونا چاہیے‘‘۔احتجاج میں کانگریس کے سینئر لیڈران بشمول وقار رسول وانی، رمن بھلا، غلام احمد میر، اور دیگر شامل ہوئے جنہوں نے اس مطالبے کی بازگشت کرتے ہوئے ریاستی حیثیت کی بحالی میں مسلسل تاخیر کو اس خطے کو سیاسی طور پر کمزور کرنے کی دانستہ کوشش قرار دیا۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری (تنظیم)، کے سی وینوگوپال نے احتجاج میں حصہ لیا۔وینوگوپال نے احتجاج کے بعد ایکس پر ایک پوسٹ میں کہاکہ جموں و کشمیر پہلی مثال ہے کہ کسی ریاست کو یونین ٹیریٹری میں گھٹایا گیا ہے۔ اس طرح کی جمہوری پسپائی اور ریاست کے لوگوں کی توہین ناقابل قبول ہے۔انہوںنے کہاکہ پارلیمنٹ میں کیے گئے وعدوں کو بلا تاخیر پورا کیا جانا چاہیے،۔