یواین آئی
نئی دہلی/ہندوستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) کو قومی کھیل بل کے دائرے میں لایا جانا طے پا گیا ہے ۔ قومی کھیل بل بدھ کے روز پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔ کھیل کی وزارت کے ایک ذرائع کے مطابق اس بل کے منظور ہونے کے بعد بی سی سی آئی کو دیگر قومی کھیل فیڈریشنز کی طرح ملک کے قوانین کی پابندی کرنی ہوگی۔ کرکٹ کو 2028 لاس اینجلس اولمپکس کھیلوں میں شامل کیے جانے کے بعد بی سی سی آئی بھی اولمپک تحریک کا حصہ بن چکا ہے ۔ کھیل کی وزارت کے ایک ذریعے نے منگل کے روز بتایا کہ ہندوستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) بدھ 23 جولائی 2025 کو پارلیمنٹ میں پیش کیے جانے والے نیشنل اسپورٹس گورننس بل میں شامل ہوگا۔ ذرائع کے مطابق’’تمام قومی کھیل فیڈریشنز کی طرح بی سی سی آئی کو بھی اس بل کے قانون بن جانے کے بعد ملک کے قوانین کی پیروی کرنا ہوگی۔‘‘کرکٹ کو 2028 لاس اینجلس کھیلوں میں شامل کیے جانے کے بعد، ہندوستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ بھی اولمپک تحریک کا باضابطہ حصہ بن گیا ہے ۔ قومی کھیل بل کا مقصد بروقت انتخابات، انتظامی شفافیت اور کھلاڑیوں کی فلاح و بہبود کے لیے ایک مضبوط نظام کو ادارہ جاتی شکل دینا ہے ۔بی سی سی آئی سال 1926 میں امپیریل کرکٹ کانفرنس کا حصہ بنا تھا، جو بعد میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) بنی۔ بی سی سی آئی ایک خودمختار نجی ادارہ ہے ۔ بی سی سی آئی حکومت ہند کے قومی کھیل فیڈریشن کے دائرے میں نہیں آتا اور نہ ہی نوجوانوں کے امور اور کھیل کی وزارت سے کوئی گرانٹ لیتا ہے ۔ تاہم سال 2020 میں بی سی سی آئی کو آر ٹی آئی ایکٹ کے دائرے میں لایا گیا تھا۔ کھیل بل کے نافذ ہونے کے بعد بی سی سی آئی خود بخود قومی کھیل فیڈریشن قرار پائے گا، تب اس پر کھیل کی وزارت کے تمام اصول و ضوابط لاگو ہوں گے ۔قومی کھیل بل کا مقصد بروقت انتخابات، انتظامی شفافیت اور کھلاڑیوں کی فلاح و بہبود کے لیے ایک مضبوط نظام قائم کرنا ہے ۔