یواین آئی
نئی دہلی// راجیہ سبھا میں ضابطہ 167 کے تحت آپریشن سندور پر بحث کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس ضابطے کے تحت چیئرمین کی اجازت سے غیر سرکاری ارکان کی تجویز یا قرارداد پر بحث کرائی جاتی ہے۔بحث کے لیے وقت کا فیصلہ بزنس ایڈوائزری کمیٹی کے اجلاس میں کیا جائے گا۔راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ نے مانسون اجلاس کے پہلے دن پیرکے روز آپریشن سندور کے تحت پہلگام حملے اور اس کے نتیجے میں پاکستان اور اس کے قبضے والے جموں و کشمیر میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر ہندوستانی فوجی کارروائی سے متعلق مسائل پر بحث کرانے کی تجویز کو مسترد کر دیاتھا۔کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان نے صبح کے اجلاس میں کافی دیر تک ہنگامہ کیا اور اس مسئلہ پر ضابطہ 267 کے تحت قانون سازی کے کام کو روک کر آپریشن سندور پر بحث کرانے کا مطالبہ کیا۔ چیئرمین مسٹر دھنکھڑنے کہا کہ حکومت اس معاملے پر جامع بحث کے لیے تیار ہے اور اس نے اس سلسلے میں ضابطہ 167 کے تحت دیے گئے سمیک بھٹاچاریہ کے نوٹس کو قبول کر لیا ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ دوپہر کو ایوان میں مختلف جماعتوں کے قائدین سے مشاورت کے بعد بحث کی تاریخ اور وقت کا تعین کریں گے۔قبل ازیں ایوان میں برسر اقتدار پارٹی کے لیڈر جگت پرکاش نڈا نے اس معاملے میں حزب اختلاف کے لیڈر ملکارجن کھرگے کے بیانات کی مخالفت کی اور کہا کہ وہ یہ واضح کرنا چاہتے ہیں۔
کہ اس ایوان سے یہ پیغام نہیں جانا چاہئے کہ حکومت اس موضوع پر بحث نہیں کرانا چاہتی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بحث کے لیے تیار ہے۔