عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی/کانگریس کے قومی صدر ملک ارجن کھڑگے نے کہا ہے کہ انہوں نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد ملک کی یکجہتی کے لیے ہر محاذ پر حکومت کا ساتھ دیا ہے اور آپریشن سندور اور ٹرمپ کا بیان یہ سب مسائل ملک کو جھنجھوڑنے والے ہیں، اس لیے وزیر اعظم نریندر مودی کو پارلیمنٹ میں ان سوالوں کا جواب دینا چاہیے۔
کھڑگے نے کہا، میں نے پہلگام دہشت گردانہ حملے اور آپریشن سندورکے بعد کی صورت حال پر قواعد کے مطابق ایوان میں نوٹس دیا ہے۔ پہلگام دہشت گردانہ حملہ 22 اپریل کو ہوا تھا اور اس کو انجام دینے والے دہشت گرد آج تک نہ تو پکڑے گئے ہیں اور نہ ہی مارے گئے ہیں۔ پہلگام میں کوتاہی ہوئی ہے، اس حقیقت کو خود جموں اور کشمیر کے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے تسلیم کیا ہے۔ ہم نے ملک میں اتحاد برقرار رکھنے اور فوج کو مضبوط کرنے کے لیے غیر مشروط طور پر حکومت کا ساتھ دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پورا ملک حکومت سے جاننا چاہتا ہے کہ آپریشن سندور اور متعلقہ معاملوں کی مکمل صورتحال کیا ہے۔ چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس)، ڈپٹی آرمی چیف اور اعلیٰ دفاعی اہلکار نے آپریشن سندور کے بارے میں کچھ انکشافات کیے ہیں۔ اس کے علاوہ حکومت کو امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے بیان پر بھی اپنا موقف واضح کرنا چاہیے کیونکہ وہ ایک بار نہیں بلکہ 24 مرتبہ جنگ بندی کرانے کا دعویٰ کر چکے ہیں۔ یہ ملک کے لیے اہانت آمیز معاملہ ہے۔
کھڑگے نے کہا کہ دو ماہ قبل بھی کانگریس نے اس مسئلہ پر بحث کے لئے خصوصی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا تھا۔ اب جب ہم اجلاس شروع کر رہے ہیں تو ہم چاہتے ہیں کہ پہلگام حملہ، آپریشن سندور، ہماری سکیورٹی کی خامیوں اور خارجہ پالیسی پر دو روزہ بحث ہو اور وزیر اعظم اس کا جواب دیں۔
مودی کو پہلگام حملہ، آپریشن سندور، ٹرمپ کے بیان پر جواب دینا چاہیے: کھڑگے
