کیف حسن زیدی
جموں // جموں شہر کا اتوار، صرف آرام کا دن نہیں بلکہ رنگ برنگی خریداری کا تہوار بن چکا ہے۔ صبح سے ہی شہر کی گلیوں اور بازاروں میں چہل پہل شروع ہو جاتی ہے۔ شالیمار، سٹی چوک، سوپر بازار، پرانی منڈی، پکا ڈنگا، چوک چبوترہ، رانی پارک، رگھوناتھ بازار، ریزیڈنسی روڈ، گمٹ بازار اور کرن مارکیٹ جیسے علاقوں میں ہر طرف لوگوں کا ہجوم دیکھنے کو ملتا ہے۔سنڈے مارکیٹ میں ہر عمر، ہر طبقے کے لوگ نظر آتے ہیں۔ کوئی جوتے خرید رہا ہے، کوئی کپڑے، کوئی بچوں کے کھلونے تو کوئی کچن کا سامان۔ ریڑھی والے، ٹھیلے دار اور عارضی سیل لگانے والے افراد اتوار کا دن خوشی کا دن مانتے ہیں کیونکہ اسی دن خریداروں کی سب سے زیادہ آمد ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان کی کمائی بھی اسی دن سب سے زیادہ ہوتی ہے۔یہ بازار صرف تجارت کا مرکز نہیں بلکہ جموں شہر کی ثقافت، زندگی اور عوامی رابطے کا آئینہ ہے۔اتوار کو بازار کسی میلے سے کم نہیں لگتے۔ شالیمار روڈ سے لے کر پرانی منڈی تک، قدم رکھنا مشکل ہو جاتا ہے۔ سڑک کے کنارے لگے ٹھیلوں پر مرد، خواتین اور بچے اپنی پسند کی اشیاء چنتے نظر آتے ہیں۔ گمٹ، سٹی چوک اور سوپر بازار کی گلیوں میں رنگ برنگے کپڑے، جوتے، موبائل کور، جیولری، کچن کے سامان سے لے کر روزمرہ کے استعمال کی ہر چیز سستی داموں میں ملتی ہے۔ رانی پارک میں خریداری کر رہی ایک خاتون کایہ کہنا تھا کہ اتوار کا دن ہمارے لیے عید جیسا ہوتا ہے، جب سارا خاندان شاپنگ کرنے نکلتا ہے۔ وہیں ایک نوجوان نے کہا، ہفتے بھر انتظار کرتے ہیں اتوار کے لیے کیونکہ یہاں ہر چیز بجٹ میں ملتی ہے۔ریزیڈنسی روڈ پر خریداروں کے درمیان کھڑے ایک نوجوان نے کہاکہ یہ بازار ہمیں ہر وہ چیز دیتا ہے جو مالز میں مہنگی ہوتی ہے، مگر یہاں بجٹ میں، اور وہ بھی اچھی کوالٹی کے ساتھ۔اتوار کی دوپہر ہوتے ہوتے خواتین اپنے بچوں کے ساتھ خریداری میں مصروف دکھائی دیتی ہیں۔ بہت سی خواتین تو خاص اتوار کو ہی بازار نکلتی ہیں تاکہ اپنے گھر کا سودا سلف، بچوں کی چیزیں اور تہواروں کے لیے کپڑے خرید سکیں۔ کنک منڈی میں ایک خاتون نے خوش ہو کر بتایاکہ یہ بازار ہماری زندگی کا حصہ ہے۔ نہ صرف سستا ہے بلکہ یہاں ہر چیز مل جاتی ہے۔سنڈے مارکیٹ جموں کی لوکل اکانومی میں بھی ایک بڑا کردار ادا کرتی ہے۔ ہزاروں چھوٹے دکاندار، کاریگر، اور روزانہ کی بنیاد پر مزدوری کرنے والے افراد کو یہ بازار روزگار فراہم کرتا ہے۔ اس کے ذریعے شہر میں نقدی کا بہاؤ تیز ہوتا ہے اور چھوٹے تاجروں کو اپنا کاروبار بڑھانے کا موقع ملتا ہے۔جموں کی سنڈے مارکیٹ صرف ایک کاروباری سرگرمی نہیں، بلکہ یہ ایک ثقافتی روایت، ایک عوامی فیسٹیول اور شہری زندگی کا لازم حصہ ہے۔ یہاں ہر اتوار کو شہر دھڑکتا ہے، لوگوں کی ضروریات پوری ہوتی ہیں، اور ایک خوشیوں بھرا ماحول قائم رہتا ہے۔اتوار کو رش کی وجہ سے ٹریفک جام معمول بن جاتا ہے، لیکن لوگ اس تکلیف کو برداشت کرنے کے لیے تیار ہوتے ہیں کیونکہ انہیں اس دن کی اہمیت کا احساس ہوتا ہےاور ساتھ ہی جموں کی سنڈے مارکیٹ اب شہری ثقافت کا ایک اہم حصہ بن چکی ہے۔ میونسپل ادارے کی ٹیمیں صفائی کے لیے سرگرم رہتی ہیں اور پولیس اہلکار ٹریفک کنٹرول کرتے ہیں۔ سنڈے مارکیٹ صرف خریداری کا مرکز نہیں، بلکہ ہزاروں چھوٹے تاجروں، ریڑھی والوں اور دستکاروں کے لیے روزگار کا ایک بڑا ذریعہ بھی ہے۔ جموں کی یہ پہچان روزگار، خوشی اور عوامی میل جول کا حسین امتزاج پیش کرتی ہے۔اگر آپ جموں میں ہیں اور اتوار کو خالی بیٹھے ہیں، تو اگلی بار ضرور ان بازاروں کا رُخ کریں ہو سکتا ہے کہ آپ کو اپنی ضرورت کی چیز کے ساتھ ایک مسکراہٹ بھی مفت مل جائے۔