Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
کالممضامین

امریکہ میں زہران ممدانی کے خلاف اسلامو فوبک تحریک ندائے حق

Towseef
Last updated: July 20, 2025 9:57 pm
Towseef
Share
10 Min Read
SHARE

اسد مرزا

نیو یارک سٹی کے ڈیموکریٹک میئرل پرائمری امیدوار ظہران ممدانی کی حیرت انگیز فتح نے واقعی شہر کے اشرافیہ کو بھونچکا کردیا ہے۔ ممدانی نے سابق گورنر اینڈریو کوومو کو شکست دی اور ایک ایسی دوڑ میں سب سے آگے نکلے جو ڈیموکریٹک امیدوار کے طور پر سٹی ہال تک ان کے راستے کی ضمانت دیتی ہے۔33 سالہ ڈیموکریٹک سوشلسٹ اور کوئنز اسمبلی کے رکن ممدانی نے ریکارڈ قائم کرنے والی پرائمری فتح حاصل کی ہے اور یونینز، نچلی سطح کے ڈیموکریٹک گروپس اور سمجھدار و باشعورمنتخب عہدیدار ان کی حمایت کے لیے تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔تاہم ایک پہیلی شہر کی اشرافیہ کی طرف سے شروع کی گئی غیر متوقع مہم ہے، جس میں شہر کے امیر ترین اور بااثر شہری بھی شامل ہیں جو ممدانی کے خلاف ہتھیار اٹھائے ہوئے ہیں۔ اس سے امریکی معاشرے اور اس پر قابض لوگوں کے حقیقی چہرے کی بھی عکاسی ہوتی ہے۔بظاہر ممدانی نے شہر کو بہتر بنانے کے لیے اپنے خیالات اور تجاویز کی بنیاد پر اپنی بنیادی مہم چلائی۔ لیکن درحقیقت ان میں سے زیادہ تر تجاویز ماضی میں بھی اٹھائی گئی ہیں لیکن ان پر عمل درآمد نہیں ہوا۔

درحقیقت، ممدانی کی عام شہریوں کی زندگی بہتر کرنے کی تقریباً تمام تجاویز نیویارک یا دوسرے امریکی شہروں میں کسی نہ کسی شکل میں نافذ کرنے کی کوشش کی جاچکی ہے اور ایسا نہیں ہے کہ جو وہ تجویز کررہے ہیں وہ کوئی نئی تجویز ہے۔ NYC کے سابق میئر بل ڈی بلاسیو نے 2015، 2016 اور 2020 میں تین بار شہر کے مستحکم یونٹس کا کرایہ منجمد کرنے کی کوشش کی۔ کارکنوں کی کم از کم اجرت میں اضافہ بھی گزشتہ سال شہر میں نافذ کردیا گیا ہے۔پبلک بسوں کے لیے ممدانی کی کال ایم ٹی اے کے فیئر کرایوں کے پروگرام سے ملتی جلتی ہے جو فی الحال کم آمدنی والے شہریوں کو آدھی قیمت پر سفر کرنے دیتا ہے اور ایک اندازے کے مطابق 3 ملین بھوکے شہریوں کو فیڈرل SNAP فوائد کے ذریعے روزانہ 1.6 ملین حکومتی فراہم کردہ کھانا ملتا ہے، اس لیے پانچ سرکاری گروسری اسٹورز (ہر ایک بورو میں ایک) کھولنا ایک چھوٹے سے فلاحی منصوبے کی طرح ہے۔

ممدانی کی طرف سے نیو یارک کے امیروں پر ٹیکس لگانے کی دھمکی بھی جانی پہچانی لگتی ہے،ممدانی وہی کرنے کا وعدہ کررہے ہیں جو کم از کم ایک دہائی سے البانی میں بار بار متعارف کرائے جاتے رہے ہیں۔ لیکن سب کمیٹی کے مرحلے میں وہ تمام بل مسترد کردئیے گئے۔ یہ بات بھی قابل غور ہے کہ 2021 میں، میئر کے لیے اس وقت کے امیدوارایڈمز نے انتہائی دولت مند نیویارک والوں پر خصوصی ٹیکس لگانے کا مطالبہ کیا تھا۔ ’’اگر آپ ایک سال میں $5 ملین سے زیادہ کماتے ہیں، تو ہم آپ سے اپنے شہر کو مستحکم کرنے کے لیے تھوڑی زیادہ رقم ادا کرنے کے لیے کہہ رہے ہیں‘‘انہوں نے اس وقت کہا تھا، ایک تجویز جو انہوں نے عہدہ سنبھالنے کے بعد فوری طور پر چھوڑ دی تھی۔دریں اثنا، کاروباری رہنما متنبہ کر رہے ہیں کہ ممدانی کا پلیٹ فارم ۔ جس میں شہر میں چلنے والے گروسری اسٹورز اور ریگولیٹڈ یونٹس میں کرائے منجمد کرنے کی تجاویز شامل ہیں —۔ نیویارک کے معاشی مستقبل کے لیے خطرہ ہیں۔ نیویارک شہر کے چند امیر ترین کاروباری رہنما اور سیاسی کھلاڑی ہنگامی حالات میں، عام انتخابات میں ان کی جیت کو روکنے کے لیے پرعزم آزاد گروپوں میں پیسہ بہا رہے ہیں، وال اسٹریٹ جرنل نے رپورٹ کیا ہے۔

اس کوشش سے واقف ذرائع کے مطابق، کم از کم ایک نیا گروپ۔ نیو یارکرز فار بیٹر فیوچر میئر25— کو $20 ملین کے اثاثے کے ساتھ تشکیل دیا گیا ہے۔ یہ پرشنگ اسکوائر کے سی ای او بل
ایک مین اور سابق میئر روڈی گیولانی سمیت متعدد شخصیات کے ذریعہ مامدانی مخالف کوششوں میں سے صرف ایک منصوبہ ہے۔ Giuliani اور NYPD کے سابق جاسوس بو ڈیٹل کی قیادت میں ایک اور کوشش کا مقصد $10 ملین اکٹھا کرنا ہے۔ لیکن جب کہ یہ فنانسرز ممدانی کے خلاف صف آراء ہیں، لیکن وہ ابھی تک کسی ایک ایسے حریف امیدوار کے پیچھے متحد نہیں ہو سکے ہیں جو کہ ممدانی کو شکست دے سکے ۔

JP Morgan Chase کے CEO جیمی ڈیمن نے ممدانی کی سیاست پر ’’سوشلسٹ سے زیادہ مارکسسٹ‘‘ کا لیبل لگایا ہے اور ان کے ایجنڈے کو ’’نظریاتی مشاغل‘‘ قرار دے کر مسترد کردیا ہے۔ ساتھ ہی عطیہ دہندگان ممدانی کے خلاف لڑنے کے لیے متحرک ہو رہے ہیں، سیاسی حکمت عملی کے ماہرین کو خدشہ ہے کہ باہر کے پیسے کا بیراج الٹا فائر ہو سکتا ہے، جس سے ممدانی کے اسٹیبلشمنٹ مخالف بیانیے میں اضافہ ہو گا اور ووٹروں کو ارب پتیوں کی حمایت یافتہ مہموں سے دور کر دیا جائے گا۔تاہم سب سے اہم یہ سمجھنا ہے کہ ممدانی نے اتنی تاریخی فتح کیسے حاصل کی؟ درحقیقت، انھوں نے بالکل وہی کیا ہے جو کہ نیشنل ڈیموکریٹس یا ڈیموکریٹک پارٹی 2024 کے صدارتی اور کانگریسی انتخابات میں کہتی رہی ہے کہ وہ جانتے ہیں کہ انہیں کیا کرنا چاہیے، لیکن انھوں نے ایسا کبھی نہیں کیا۔ ورمونٹ سے آزاد سینیٹر اور دو بار صدارتی امیدوار سینیٹر برنی سینڈرز نے وضاحت کی، ’’ظہران ممدانی نے محنت کش طبقے کے لوگوں سے متعلقہ مسائل کے بارے میں بات کی ہے۔ شہریوں نے انہیں جواب دیا اور وہ [پرائمری] جیت گئے۔‘‘

ممدانی ڈیموکریٹک سوشلسٹ ہیں ۔ جیسے سینڈرز اور امریکی نمائندہ الیگزینڈریا اوکاسیو کورٹیز (D-NY)۔ ہاں! انھوں نے بین الاقوامی اور ملکی انسانی حقوق کی وکالت کرتے ہوئے معاشی مسائل پر جرات مندانہ، ترقی پسند موقف اپنایا ہے۔ لیکن، جیسا کہ بنیادی نتائج واضح کرتے ہیں، وہ ریاستہائے متحدہ میں اعلیٰ ترین منتخب عہدوں میں سے ایک کے لیے ایک بہت مقبول ڈیموکریٹک امیدوار بھی ہیں۔

اس حقیقت کے باوجود ڈیموکریٹک کانگریسی رہنما جو نیویارک شہر سیمنتخب ہوکر آتے ہیں، جیسے کہ سینیٹ کے اقلیتی رہنما چک شومر اور ہاؤس اقلیتی رہنما حکیم جیفریز نے ابھی تک ممدانی کی حمایت نہیں کی ہے اور نہ ہی نیویارک کے دیگر ممتاز ڈیموکریٹس، جیسے کہ گورنر کیتھی ہوچول اور سینیٹر کرسٹن گلیبرانڈ۔ حالانکہ مؤخر الذکر نے مامدانی کے بارے میں اسلامو فوبک ریمارکس کیے تھے جس کے لیے انہوں نے بعد میں معذرت کر لی تھی۔ اور کچھ ڈیموکریٹس جو مضافاتی کمیونٹیز کی نمائندگی کرتے ہیں، جیسے کہ امریکی نمائندہ لورا گیلن، پارٹی کے نامزد کردہ امیدوار پر تنقید کرتے ہوئے واضح طور پر اظہار خیال کرتے ہیں جس سے وہ ٹیکس پالیسی اور غزہ پر اسرائیلی حملے کے لیے امریکی حمایت جیسے مسائل پر متفق نہیں ہیں۔پارٹی کے نامزد امیدوار کی باضابطہ توثیق کرنے میں ممتاز ڈیموکریٹس کی ہچکچاہٹ ترقی پسندوں کی شکایات کا باعث بنی ہے۔ نیو یارک ورکنگ فیملیز پارٹی کی کوڈائریکٹر جیسمین گریپر کہتی ہیں، ’’اب وقت آگیا ہے کہ ہر ڈیموکریٹک لیڈر بورڈ میں شامل ہو۔‘‘

ممدانی کی جیت پر شہر کے اشرافیہ اور امیر ترین شہریوں نے جس واضح مایوسی کا اظہار کیا ہے، وہ اس حقیقت کی عکاسی کرتا ہے کہ امریکی معاشرے کے رہنما اور معمار جو کچھ بھی اعلان کریں، حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے۔ممدانی کے انتخابی وعدوں کو سوویت طرز کی امریکہ پر قبضہ کرنے کے مترادف سازش قرار دیا گیا ہے، یہاں تک کہ ڈیموکریٹ کے سوشلسٹ ونگ کی حمایت کا فقدان بھی اس حقیقت کی مثال دیتا ہے کہ کوئی بھی جمود کو توڑنے اور معاشرے کے کم خوش قسمت طبقوں کے لیے اپنا حصہ ادا کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ مزید برآں غزہ پر ان کے موقف اور ان کی ہندوستانی جڑیں ،ان کے خلاف اسلامو فوبک اور اسرائیل سے نفرت کرنے والے نعروں میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکی معاشرہ اب بھی کسی کو اس کی صلاحیت پر قبول کرنے کے قابل نہیں ہواہے اور اس کے اصلاحات اور غریبوں کی فلاح و بہبود کے وعدوں کو قبول نہیں کر پا رہا ہے۔ زیادہ تر سیاست داں صرف اپنی جیبیں بھرنا چاہتے ہیں اور اپنے مخالفین پر مختلف لیبل لگاکر ان کے خلاف بیان بازی میں مصروف رہتے ہیں۔درحقیقت جمہوریت اپنی حقیقی شکل میں ابھی تک امریکہ میں جڑیں نہیں پکڑ سکی ہے۔
(مضمون نگارسینئر سیاسی تجزیہ نگار ہیں ، ماضی میں وہ بی بی سی اردو سروس اور خلیج ٹائمزدبئی سے بھی وابستہ رہ چکے ہیں۔ رابطہ کے لیے: www.asadmirza.in)

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
پدری میلہ اختتتام پذیر، سینکڑوں لوگوں کی شرکت
تازہ ترین
! اتوارجموں میں خریداری کا تہوار۔۔۔ سنڈے مارکیٹ میں خریداروں کا سیلاب
جموں
سنگلدان تتاپانی روڈپر پسنجر شیڈ خستہ حال | کٹرہ بانہال ریلوے لائن بھی بن گئی لیکن پسنجر شیڈ کی تعمیر نہ ہو سکی
خطہ چناب
ادھم پورکے سمرولی میں پتھر گر آئے | قومی شاہراہ پر ایک ٹنل بند ہونے سے ٹریفک متاثر
جموں

Related

طب تحقیق اور سائنسکالم

! وراثتی لاعلاج بیماری سے پاک بچے | تین افراد کے جینیاتی موا د سے پیدا کرنے کی تکنیک

July 20, 2025
طب تحقیق اور سائنسکالم

پیاز مختلف وٹامنزکا مرکب ! | صحت کیلئے فائدہ مند فکر ِ ِ صحت

July 20, 2025
طب تحقیق اور سائنسکالم

پھیپھڑوںکے کینسر کی اہم وجہ تمباکو نوشی قسط(۲)

July 20, 2025
کالممضامین

! چشم ہائے گہر بار:بڑے کام کا ہے یہ آنکھ کا پانی تجلیات ادراک

July 20, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?