عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی//حکومت کی جانب سے اتوار کے روز کل جماعتی میٹنگ بلائی گئی، جس میں حزب اختلاف کے لیڈران نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی آپریشن سندور پر پارلیمنٹ میں ملک سے خطاب کریں اور بہار میں ووٹر لسٹ اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے الزامات کا جواب دیں۔
کل جماعتی میٹنگ میں شرکت کے بعد کانگریس کے رکن پارلیمنٹ گورو گوگوئی نے کہاکہ ’’اس سیشن میں ہم پہلگام کے بارے میں بات کریں گے۔ وزیر اعظم مودی کو سرحدی تنازعہ، ہر شہری کے ووٹ کا حق اور بہار میں ووٹر لسٹ پر نظرثانی سے متعلق مسائل پر پارلیمنٹ میں قوم سے خطاب کرنا چاہیے۔ امید ہے کہ وزیر اعظم اپنا اخلاقی فرضہ پورا کریں گے‘‘۔
سماج وادی پارٹی کے رام گوپال یادو نے کہا کہ انہوں نے پہلگام دہشت گردانہ حملے اور اس میں انٹیلی جنس کی ناکامی، آپریشن سندور کے دوران امریکی صدر کے ذریعہ فوجی کارروائی روکنے کے بیان اور پانچ جیٹ طیاروں کو مار گرانے کے بیان کے حوالے سے میٹنگ میں ملک کی خارجہ پالیسی کی ناکامی کا معاملہ اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ خارجہ پالیسی کی ناکامی کی وجہ سے دنیا کے کسی ملک نے آپریشن سندور پر ہمارا ساتھ نہیں دیا۔
اے آئی اے ڈی ایم کے کے ایم تھمبی دورائی نے کہا کہ کل جماعتی میٹنگ میں تقریباً تمام پارٹیوں کے لیڈروں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو آپریشن سندور سے متعلق سوالات کا جواب دینے کے لیے پارلیمنٹ میں ملک سے خطاب کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ارکان نے بہار میں ووٹر لسٹ کا مسئلہ بھی اٹھایا۔
عام آدمی پارٹی کے سنجے سنگھ نے پارٹی کی جانب سے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ان الزامات پر حکومت سے وضاحت مانگی، جس میں پانچ جیٹ طیارے مار گرائے جانے کا ذکر کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ’’میں نے بہار میں ووٹرس پر بلڈوزر کارروائی کا معاملہ اٹھایا اور احمد آباد طیارہ حادثے میں ہمارے پائلٹوں کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا۔
بیجو جنتا دل کے سسمیت پاترا نے کہا کہ اڈیشہ میں امن و امان تباہ ہو چکا ہے اور ریاست کی بی جے پی حکومت بے بس اور ناکام نظر آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران اس مسئلہ کو بھرپور طریقے سے اٹھائے گی۔ تلگو دیشم پارٹی کے سری کرشنا دیورائیلو نے کہا کہ پارلیمنٹ میں 21 دنوں کے دوران تمام پارٹیوں کو مل کر پارلیمنٹ کے کام کاج کے لئے کام کرنا چاہئے اور پارلیمنٹ میں کام کے اوقات کا صحیح استعمال کیا جانا چاہئے۔