کیف حسن زیدی
جموں // رکشا بندھن کا تہوار نہ صرف بھائی بہن کے مقدس رشتے کو منانے کا دن ہے بلکہ جموں شہر میں یہ دن ایک اور رنگ لے کر آتا ہے آسمان پر اڑتی رنگ برنگی پتنگوں کا رنگین نظارہ۔ 9اگست2025بروز ہفتہ کو منایا جانے والارکشا بندھن کا تہوار، شہر جموں کے لیے ایک خصوصی ثقافتی منظر پیش کرتا ہے، جہاں بچے، نوجوان، بزرگ سبھی اپنی اپنی چھتوں پر جمع ہو کر پتنگ بازی کا خوب لطف اُٹھاتے ہیں۔رکشا بندھن سے کئی دن قبل ہی جموں کی مارکیٹوں میں پتنگوں اور ڈوروں کی خریدو فروخت زور پکڑ لیتی ہے۔ گنڈی محلہ، ریسڈیٹنشیل علاقوں، پرانے شہر کی تنگ گلیوں اور چھتوں پر شام ڈھلتے ہی پتنگوں کا سماں بندھ جاتا ہے۔ فضا میں گونجتی’’ووہ کٹّا!‘‘کی آوازیں نہ صرف کھیل کی سنسنی کو بڑھاتی ہیں بلکہ اس تہوار کو اور بھی یادگار بنا دیتی ہیں۔دکانداروں کا کہنا ہے کہ رکشا بندھن کے قریب آتے ہی لوگ بڑی تعداد میں پتنگیں اور خاص قسم کی مانجھا خریدنے آتے ہیں۔ کچھ پتنگیں ہینڈ میڈ ہوتی ہیں، جن پر کارٹون، فلمی کردار، یا روایتی ڈیزائن بنے ہوتے ہیں۔ مانجھا بھی مختلف اقسام میں دستیاب ہے چائنیز، نرما، سادہ، اور خطرناک کٹیلی مانجھا، جس سے بعض اوقات حادثات بھی پیش آتے ہیں، لیکن انتظامیہ ہر سال شہریوں سے محفوظ اور ذمہ دارانہ کھیل کی اپیل کرتی ہے۔چھوٹے بچوں سے لے کر بڑے بوڑھوں تک، سبھی اس دن اپنی چھت پر موجود ہوتے ہیں، ایک دوسرے کے ساتھ مقابلہ بازی کرتے ہیں اور پرانی یادوں کو تازہ کرتے ہیں۔ یہ روایت جموں کی ثقافت کا ایک خوبصورت پہلو ہے، جو ہر سال رکشا بندھن کے ساتھ جُڑا ہوا ہے۔ رکشا بندھن کا دن جہاں ایک طرف محبت اور حفاظت کا پیغام لاتا ہے،وہیںجموں شہر کی چھتوں پر اڑتی پتنگیں اس دن کو خوشیوں کا تہوار بنا دیتی ہیں۔پتنگ بازی صرف کھیل نہیں، ایک تہذیبی روایت ہے،جموں میں پتنگ بازی محض تفریح نہیں، بلکہ تہوار کا ایک لازمی جزو بن چکا ہے۔ بڑے بزرگ بتاتے ہیں کہ برسوں سے یہ روایت چلی آ رہی ہے کہ رکشا بندھن پر لوگ اپنے گھروں کی چھتوں پر پتنگیں اُڑاتے ہیں۔ یہ ایک ایسا موقع ہوتا ہے جب پورا خاندان اکٹھا ہوتا ہے، قہقہے گونجتے ہیں، اور شہر کا آسمان نیلے نہیں بلکہ رنگین بن جاتا ہے۔جیسے ہی شراون پورنیما کا چاند نظر آتا ہے، بازاروں میں پتنگوں کی خریداری کا رش دیکھنے لائق ہوتا ہے۔ خاص طور پر پکا ڈنگا، رگھوناتھ بازار، اور پرانے شہر کی گلیوں میں پتنگ فروشوں کی دکانوں پر بچوں اور نوجوانوں کا ہجوم دیکھنے کو ملتا ہے۔ مختلف اقسام کی پتنگیں دل، تتلی، سپر ہیرو ڈیزائن، تین کونہ، گول، اور اسپیشل جموں اسٹائل ’’ڈھول پتنگ‘‘ بازاروں میں دستیاب ہوتی ہیں۔یہ تہوار خوشیوں بھرا تو ہوتا ہے، مگر کچھ احتیاطیں بھی ضروری ہوتی ہیں۔ انتظامیہ کی جانب سے لوگوں کو بار بار یہ ہدایات دی جاتی ہیں کہ وہ چائنیز مانجھا یا خطرناک دھاگے استعمال نہ کریں کیونکہ یہ پرندوں اور انسانوں دونوں کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں۔ پولیس اور مقامی این جی اوز بھی عوام میں آگاہی مہم چلاتی ہیں کہ تفریح کو محفوظ بنایا جائے۔