عظمیٰ نیوزڈیسک
نئی دہلی// کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہول گاندھی نے ہفتہ کو امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے اس بیان پر وضاحت طلب کی ہے جس میں کہا گیا تھا کہ حالیہ ہندوستان-پاکستان کشیدگی کے دوران پانچ لڑاکا طیاروں کو مار گرایا گیا تھا۔مودی جی، 5 طیاروں کی حقیقت کیا ہے؟ ملک کو جاننے کا حق ہے! راہل نے ٹوئٹر پر ایک مختصر پوسٹ میں لکھا۔ اپوزیشن لیڈر کا یہ بیان امریکی صدر ٹرمپ کے ہفتے کے روز ایک بار پھر یہ دعویٰ کرنے کے بعد آیا ہے کہ انہوں نے اس سال مئی میں جموں و کشمیر میں پہلگام حملے کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان مکمل جنگ کو روک دیا تھا۔راہل گاندھی کے علاوہ ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا نے بھی آپریشن سندور کے بعد این ڈی اے حکومت سے وضاحت کا مطالبہ کیا۔اس سے قبل کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے آپریشن سندور کے بعد کی صورتحال پر امریکی صدر کے بار بار دہرائے جانے والے دعووں پر پارلیمنٹ میں وزیر اعظم مودی سے “واضح اور غیر مبہم بیان” کا مطالبہ کیا تھا۔اس سال 22 اپریل کو ہونے والے حملے کے بعد ہندوستانی مسلح افواج نے آپریشن سندور کے تحت پاکستان کے اندر حملے کیے تھے۔ پاکستان نے ان حملوں کا جواب بھارتی علاقے کے اندر ڈرون اور میزائل حملوں سے دیا، جس میں کئی شہری مارے گئے۔ٹرمپ نے کہا کہ ہم نے بہت سی جنگیں روکیں۔ اور یہ سنگین جنگیں تھیں، ہندوستان اور پاکستان میں۔ وہاں ہوائی جہاز گرائے جا رہے تھے۔ میرے خیال میں پانچ جیٹ طیارے مار گرائے گئے۔ یہ دو سنجیدہ ایٹمی ملک ہیں، اور ایک دوسرے پر حملے کر رہے تھے۔ آپ جانتے ہیں، یہ جنگ کی ایک نئی شکل معلوم ہوتی ہے۔ آپ نے اسے حال ہی میں دیکھا ہو گا جب آپ نے دیکھا ہو گا کہ ہم نے ایران میں کیا کیا، جہاں ہم نے ان کی جوہری صلاحیت کو مکمل طور پر تباہ کر دیا۔ٹرمپ کی جانب سے پاک بھارت جنگ بندی کے دعوے کو دہرانے کے بعد راہول نے پی ایم مودی سے وضاحت طلب کی۔