یو این آئی
غزہ // امریکا، قطر اور مصر نے غزہ میں جنگ بندی کی نئی تجاویز پیش کی ہیں جب کہ قطر میں اسرائیل اور حماس کے درمیان مذاکرات میں پیش رفت نہیں ہوسکی ہے ۔حماس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ طویل جنگ کے لیے تیار ہیں، غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے تحت تمام یرغمالیوں کی رہائی کی پیشکش کرتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ جنگ بندی مذاکرات میں معاہدہ نہ ہونے کی صورت میں مستقبل میں عبوری جنگ بندی پر رضامند نہیں ہوں گے ۔ادھر حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے ترجمان ابوعبیدہ نے کہا ہے کہ تمام یرغمالیوں کی رہائی پر مبنی جنگ بندی کی پیشکش کئی بار اسرائیل نے مسترد کی اگر اب بھی وہ مذاکرات سے پیچھا ہٹا تو ہم طویل جنگ کے لیے تیار ہیں۔6 مارچ کے بعد اپنے پہلے ویڈیو پیغام میں ترجمان نے کہا کہ فلسطینی گروپ نے بار بار ایک جامع جنگ بندی معاہدے کو انجام دینے کے لیے تمام اسیروں کو ایک ساتھ رہا کرنے کی پیشکش کی لیکن اسرائیل نے اس تجویز کو مسترد کر دیا۔ابو عبیدہ نے کہا کہ گروپ مستقبل میں عبوری جنگ بندی پر راضی نہیں ہوگا اگر جنگ بندی کا معاہدہ نہ ہوا تو طویل جنگ لڑنے کے لیے تیار ہیں۔ان کے تبصرے اس وقت سامنے آئے ہیں جب قطر میں بالواسطہ بات چیت دوبارہ شروع ہوئی ہے لیکن کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔ابوعبیدہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی ہٹ دھرمی کے باعث جامع جنگ بندی ممکن نہ ہوسکی آئندہ جزوی معاہدے یا 10قیدیوں کی ڈیل کی پیشکش نہیں ہو گی۔