ملی ٹینسی سے پاک جموں و کشمیر کے حصول کے قریب : لیفٹیننٹ گورنر
جموں// لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جمعہ کو اس بات کا اعادہ کیا کہ خون اور پانی ساتھ نہیں چل سکتے اور پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ میں رکنے سے آنے والے وقت میں اس کی معیشت متاثر ہوگی۔سنت کمار شرما کی لکھی ہوئی ایک کتاب، “انڈس واٹر ٹریٹی مررنگ دی فیکٹس” کی ریلیز کے موقع پر، ایل جی نے پہلگام حملے میں مارے گئے لوگوں کو بھی خراج عقیدت پیش کیا۔ایل جی نے کہا”میں پہلگام حملے میں مارے جانے والوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں، پاکستان کی سرپرستی میں ملی ٹینٹوں نے ہمارے شہریوں کو قتل کیا، آپریشن سندورشروع ہوا، اور کیا ہوا، سب کو معلوم ہے، اس سے پہلے پی ایم مودی نے سندھ طاس معاہدہ معطل کیا، جو ایک تاریخی فیصلہ تھا، جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ اس معاہدے کے بعد بھارت کو تین جنگیں بھی لڑنی پڑیں، اور بھارت کشمیر میں ملی ٹینسی کو روکنے میں ناکام رہا۔” ، وزیراعظم نے کہا کہ پانی اور خون ساتھ نہیں چل سکتے۔انہوں نے کہا کہ سند طاس معاہدہ کو روکنے کا یہ اقدام ایسا ہے کہ آنے والے وقت میں پاکستان کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا، پاکستان اپنی 16 ملین ہیکٹر زمین کی کاشت کے لیے بھارت کے پانی پر منحصر ہے، 237 ملین آبادی اس معاہدے پر منحصر ہے، آنے والے سالوں میں اس معاہدے کا اثر پاکستان کی معیشت پر پڑے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ بھارتی پانی اب صرف بھارت کی مدد کرے گا۔ ایل جی نے یقین دلایا کہ ریاست ملی ٹینسی کے خلاف سخت کارروائی کرنے کے لیے پرعزم ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے اس بات کا واضح طور پر اعلان کیا ہے کہ مستقبل میں ملی ٹینسی کی کسی بھی کارروائی کو بھارت کے خلاف جنگ تصور کیا جائے گا، ہم ملی ٹینسی سے پاک جموں و کشمیر کے حصول کے بہت قریب ہیں، عام کشمیری ملی ٹینسی کے خلاف ہے، پاکستان نے کئی بے گناہ کشمیریوں کو قتل کیا ہے، دہشت گردی کے مقدمات میں ایف آئی آر درج کی جائے گی اور ملی ٹینسی سے متاثرہ افراد کو انصاف فراہم کیا جائے گا۔ گزشتہ روز TRF کو امریکہ نے دہشت گرد تنظیم قرار دیا تھا ہم ملی ٹینٹوں کے خلاف سخت کارروائی کریں گے۔