غلام قادر جیلانی
علاقہ چاڈورہ ضلع بڈگام کا ایک زرخیز علاقہ ہےجو زراعت اور باغبانی کے ساتھ ساتھ قدرتی خوبصورتی کے لئے بھی جانا جاتا ہے۔ بہت سارے مقامی اور غیر مقامی لوگ ہزاروں کی تعداد میں علاقہ میں موجود مشہور سیاحتی مقامات یوسمرگ، نیل ناگ اور ہیجن کا رُخ کر کے قدرتی حسن سے لطف اندوز ہونے کے علاوہ موسم گرما کی جھُلستی ہوئی گرمی کی شدت سے راحت حاصل کرتے ہیں۔ اگرچہ یہ سیاحتی مقامات سیاحوں کو محظوظ کرنے اور مقامی لوگوں کے لئے روزی روٹی کا اہم ذریعہ ہے تاہم ان سیاحتی مقامات کو کئی مسائل درپیش ہیں ،جو حکومت اور عوام کے فوری توجہ کے متقاضی ہیں ۔
اہم مسائل : ۔
۱ ۔ ماحولیاتی آلودگی اور غیر منظم سیاحت: اگرچہ یہ سیاحتی مقامات روز بہ روز مشہور ہو رہے ہیں لیکن مناسب نگرانی اور ماحولیاتی منصوبہ بندی کے فقدان کی وجہ سے قدرت کے یہ خوبصورت مقامات بے ضابطگیوں اور ماحولیاتی آلودگی کا شکار ہورہے ہیں۔ ماہرین ماحولیات اور سماجی کارکنان کی بارہا کوششوں کے باوجود بھی ماحولیاتی آلودگی کا یہ پیچیدہ مسئلہ جوں کا توں ہے، اس کی سب سے بڑی وجہ حکومت اور عوام کی غفلت شعاری ہے ۔
۲ ۔ مضر صحت اشیاء اور پلاسٹک کا استعمال:ان مقامات پر کھانے پینے کے جو اشیاء بیچے اور استعمال کیے جاتے ہیں ،وہ نہ صرف مضر صحت ہوتے ہیں بلکہ پلاسٹک اور پالتھین کی پیکنگ کی وجہ سے ماحولیاتی آلودگی میں بھی نمایاں اضافہ کرتے ہیں، یہ صورتحال ماحولیاتی توازن کو بری طرح متاثر کر رہی ہے۔
۳ ۔ مقامی تجارت کی عدم معاونت: حکومت نے مقامی لوگوں کی تجارت کو وسعت دینے اور تقویت پہنچانے کیلئے کوئی خاطر خواہ اقدام نہیں اٹھائے ہیں ۔مقامی اشیا ءکی خریداری کو بڑھاوا دینے، مارکیٹنگ کی سہولیات فراہم کرانے ،مقامی دوکانداروں کو مخصوص جگہیں فراہم کرانے اور مقامی اشیاء کی فروخت کو فروغ دینے میں حکومت ابھی تک کچھ خاص نہیں کر پائی ہے۔
۴۔ ہیجن میں ماحولیاتی خطرات اور کھیل کے میدان میں تبدیلی: برنوار علاقہ میں واقع ہیجن ایک اُبھرتا ہوا سیاحتی مقام ہے ۔لیکن لوگوں کی غیر ذمہ داری اور حکومت کی غفلت کے باعث قدرتی خوبصورتی سے ما لا مال یہ جگہ کئی ماحولیاتی خطرات سے دوچار ہیں، یہاں تک کہ مقامی نوجوانوں نے اس سر سبز میدان کو کھیل کے میدان میں تبدیل کیا ہے جس سے اس کی گرینری (ہرا بھرا پن) بہت حد تک ختم ہوگیا ہے ۔ اس کی سب سے بڑی وجہ علاقہ میں کھیل کے میدانوں کی عدم موجودگی ہے۔
۵ ۔ جنگلی جانوروں کی نقل مکانی اور انسانی آبادی میں خوف: لوگوں کی بھیڑ اور شور سے ان سیاحتی مقامات کے جنگلوں میں موجود جنگلی جانوروں نے نزدیکی بستیوں جن میں نیگو ، برنوار سرسیار، گھگجی پتھری،بوزگو، دارون شامل ہیں، کا رُخ کیا ہے، جس سے وہاں کے لوگوں میں خوف و ہراس پیدا ہوا ہے اور بہت سے لوگ جن میں اکثر چھوٹے بچے شامل ہیں ،ان وحشی جانوروں کے شکار ہوئے ہیں۔
حل اور مستقبل کی حکمت عملی :۔
ان اور دیگر اہم مسائل کے حل کےلئے حکومت کے علاوہ عوامی حلقوں میں باشعور لوگوں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ آگے آئیں اور اپنا کردار ادا کریں ۔پیر پنچال پہاڑی سلسلہ میں موجود یہ مقامات نہ صرف قدرتی خوبصورتی کو چار چاند لگاتے ہیں بلکہ بہت سارے قدرتی وسائل کی پناہ گاہیں بھی ہیں، جن میں نالہ دودھ گنگا خاص طور پر قابل ذکر ہے۔ یہ نالہ نہ صرف پینے کا صاف شفاف پانی اور زرعی پیداوار کی سنچائی کے لئے اہم ہےبلکہ پن بجلی کی پیدوار میں بھی ایک اہم ذریعہ ہے، جس کی مثال برنوار میں آٹھ میگاواٹ صلاحیت کا پاور ہاؤس ہے ۔
آخر پر یہ کہنا حق بہ جانب ہےکہ ان مقامات کے تحفظ کے لئے ان کو ایکو ٹورزم (Eco Tourism) کے دائرہ میں لایا جائے ،جس سے یہاں قدرتی خوبصورتی کےتحفظ کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی توازن بھی برقرار رہے گا اور مقامی لوگو ں کو معیاری اور صحتمند زندگی گزارنے کےمواقعے فراہم ہو پائیں گے۔
(مضمون نگار گورنمنٹ ہائر سکینڈری سکول زوہامہ میں اُستاد ہیں)
[email protected]