ڈاکٹر منسکھ مانڈویا
کہا جاتا ہے کہ اگر کسی ملک کو ترقی کرنی ہے، آگے بڑھنا ہے، تو اس کے نوجوانوں کا مضبوط اور بااختیار ہونا لازمی ہے۔ دنیا میں بھارت وہ ملک ہے جہاں سب سے زیادہ نوجوان آبادی موجود ہے۔ ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی کا کہنا ہے کہ اگر بھارت کو 2047تک ایک ترقی یافتہ قوم بنانا ہے، تو اس میں سب سے اہم کردار ہماری نوجوان طاقت ہی ادا کرے گی۔ملک کی ترقی کی رفتار نوجوانوں کی توانائی، خیالات اور عزم سے ہی متعین ہوتی ہے۔
لیکن آج ملک کے سامنے سب سے بڑا چیلنج یہ ہے کہ اپنے نوجوانوں کو کیسے نشے کی لعنت سے بچایا جائے۔ موجودہ دور میں نوجوان طبقہ تیزی سے نشے کی چپیٹ میں آ رہا ہے۔ یہ نشہ نہ صرف ان کی صحت، بلکہ ان کے کیریئر، خوابوں اور ملک کی طاقت کو بھی متاثر کر رہا ہے۔ایک مطالعے کے مطابق، بھارت میں 10 سے 24 سال کی عمر کے ہر پانچ میں سے ایک نوجوان نے کبھی نہ کبھی نشہ آور اشیاء کا استعمال کیا ہے۔ آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز(ایمز) کی رپورٹ کے مطابق 8.5لاکھ سے زیادہ بچے نشے کی لت کا شکار ہیں۔ یہ اعداد و شمار نہایت خوفناک اور قابلِ غور ہیں۔
منشیات اور دیگر نشہ آور اشیاء کے خاتمے کے لیے حکومتِ ہند کے اقدامات:گزشتہ 11برسوں میں بھارت سرکار نے منشیات اور دیگر نشہ آور اشیاء کے خاتمے کے لیے کئی مؤثر اقدامات کیے ہیں۔ سال 2020میں وزارتِ سماجی انصاف و تفویضِ اختیارات نے ‘نشہ مکت بھارت ابھیان کا آغاز کیا۔ نشے کی لت کو روکنے اور متاثرین کی مدد کے لیے حکومت نےقومی نشہ مکتی مراکز (آئی آر سی ایز)اورآؤٹ ریچ-کم-ڈراپ اِن مراکز (اوڈی آئی سیز) قائم کیے۔ اسکولوں اور کالجوں میں بیداری مہمات چلائی گئیں۔ نارکوٹکس کنٹرول بیورو( این سی بی) نے منشیات مافیا کے خلاف مضبوط کارروائیاں کیں۔
ساتھ ہی، ملک بھر میں نوجوانوں کی کاؤنسلنگ کے لیے ہیلتھ اینڈ ویلنیس سینٹرزبھی قائم کیے گئے۔ اس کے علاوہ مختلف ریاستوں میں مقامی انتظامیہ، غیر سرکاری تنظیموں اور سماجی کارکنوں کے اشتراک سے نشہ مخالف کئی بڑے مہمات چلائی جا رہی ہیں۔
بھارت اس جدوجہد کو مزید مستحکم کرنے کے لیے مسلسل سرگرم ہے۔ اسی سلسلے میں مائی بھارتنے ایک اہم پہل کی ہے۔بابا کاشی وشواناتھ کی مقدس سرزمین سے 19تا 20جولائی کو’یوتھ اسپریچوئل سمٹ‘کا انعقاد کیا جا رہا ہے، جس کامرکزی موضوع ہوگا:’’نشہ سے پاک نوجوان، ترقی یافتہ بھارت‘‘۔وارانسی کے مقدس گھاٹوں پر منعقد ہونے والے اس سمٹ کا مقصد ایک ایسی قومی پالیسی بنانا ہے جو نوجوان قیادت کے ذریعے نشہ مکتی مہم کو مضبوط بنائے۔
اس سمٹ میں ملک بھر کی 100سے زائد روحانی تنظیموں کے نوجوان نمائندوں کو مدعو کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی وزارتِ صحت، وزارتِ سماجی انصاف، وزارتِ ثقافت، نارکوٹکس کنٹرول بیورو اور دیگر اہم ادارے بھی اس میں شریک ہوں گے۔اس پلیٹ فارم کے ذریعے نوجوانوں کو ایک ایسا موقع فراہم ہوگا جہاں وہ اپنی آواز براہِ راست حکومت اور پالیسی سازوں تک پہنچا سکیں گے۔
اس سمٹ میں ملک میں نشے کے خلاف جدوجہد کو مضبوط بنانے کے لیے مختلف سیشنز منعقد کیے جائیں گے۔ ان سیشنز میں نشے کے رجحان، اس کی نوعیت، اقسام، متاثرہ افراد کی آبادیاتی تفصیلات، بین الاقوامی اثرات، اور حکومت و مائی بھارتکے نوجوان رضاکاروں کے کردار جیسے اہم موضوعات پر گہرائی سے گفتگو اور تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ساتھ ہی، نشے کی لت سے باہر نکلنے والے نوجوانوں کی متاثر کن کہانیاں اور ان کے ذاتی تجربات بھی شریک کیے جائیں گے تاکہ دوسرے نوجوان ان سے تحریک حاصل کر سکیں۔
آخر میں ایک ‘کاشی ڈیکلریشن جاری کیا جائے گا، جو آئندہ پانچ برسوں کے لیے نشہ مکتی مہم کا روڈ میپ طے کرے گا۔ اس میں یہ طے کیا جائے گا کہ نوجوانوں کو نشے سے کیسے دور رکھا جائے، جو لوگ اس کی گرفت میں آ چکے ہیں ان کی کیسے مدد کی جائے، اور ملک بھر میں بیداری مہم کو کس طرح تیز اور مؤثر بنایا جائے۔
وزیر اعظم نریندر مودی ہمیشہ ‘‘امرت پیڑھی’’ یعنی ملک کی نوجوان نسل کے خوابوں کا بھارت بنانے کی بات کرتے ہیں۔ ان کے ویژن کے مطابق، وزارتِ امورِ نوجوان و کھیل کی یہ پہل ایک جامع اور مؤثر اقدام کی مثال بنے گی۔ یہ پہل نہ صرف نوجوانوں کو نشے سے دور رکھنے میں مدد کرے گی بلکہ انہیں قوم کی تعمیر میں سرگرم کردار ادا کرنے کے لیے بھی تحریک دے گی۔
ملک کو ترقی یافتہ بنانے کی سب سے بڑی ذمہ داری ہماری نوجوان طاقت کی ہے۔ کاشی میں منعقد ہونے والا’یوا آدھیاتمک سمیٹ‘صرف ایک پروگرام نہیں ہوگا، بلکہ ایک قومی بیداری کی شروعات بنے گا۔ یہ نشہ مخالف ملک گیر مہم کو نئی سمت اور توانائی دے گا۔ساتھ ہی، یہ نوجوانوں میں اخلاقی اقدار، سماجی ذمہ داری، اور خود پر قابو پانے کا ایسا جذبہ پیدا کرے گا جو نہ صرف ان کی ذاتی زندگی کو بامعنی بنائے گا بلکہ ملک کو بھی ایک خود کفیل، مضبوط اور ترقی یافتہ قوم بنانے میں مدد دے گا۔کاشی کی مقدس سرزمین سے اٹھنے والی یہ صدا ہر نوجوان کے دل میں بیداری اور حب الوطنی کا ایک نیا چراغ روشن کرے گی اور یہی عزم 2047کے ترقی یافتہ بھارت کی مضبوط بنیاد بنے گا۔
(مضمون نگارمرکزی وزیر برائے محنت و روزگار، اور امورِ نوجوان و کھیل ہیں۔مضمون بشکریہ پی آئی بی)