عظمیٰ نیوزسروس
لیہہ//بی جے پی کے سینئر لیڈر اور جموں و کشمیر کے سابق نائب وزیر اعلیٰ کویندر گپتا نے جمعہ کے روز لداخ یونین ٹریٹری کے لیفٹیننٹ گورنر کی حیثیت سے حلف اٹھایا۔جموں و کشمیر اور لداخ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس، جسٹس ارن پالی نے انہیں یہاں راج بھون میں منعقدہ ایک تقریب میں حلف دلایا۔وہ لداخ یونین ٹریٹری کے تیسرے لیفٹیننٹ گورنر ہوں گے۔صدر جمہوریہ ہند دروپدی مرمو نے انہیں پیر کے روز لداخ یونین ٹریٹری کے لیفٹیننٹ گورنر کے طور پر مقرر کیا تھا۔گپتا نے بریگیڈیئر (ریٹائرڈ) ڈاکٹر بی ڈی مشرا کی جگہ لی جنہیں فروری 2023میں لداخ یونین ٹریٹری کے لیفٹیننٹ گورنرکے طور پر مقرر کیا گیا تھا۔لداخ کو سال 2019میں سابقہ ریاست جموں و کشمیر سے الگ کیا گیا تھا۔موصوف نو منتخب لیفٹیننٹ گورنر نے میڈیا کو بتایامیں صدر جمہوریہ درو پدی مرمو اور وزیر اعظم نریندر مودی کا مشکور ہوں کہ انہوں نے مجھے یہ موقع فراہم کیا۔انہوں نے کہامیں عوام کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ہم مذمب و ذات پات اور سیاسی وابستگی سے قطع نظر مل کر لداخ یونین ٹریٹری کی تعمیر ترقی کے لئے کام کریں گے۔ان کا کہنا تھاگذشتہ دور میں لداخ کے ساتھ بھید بھائو ہوا ہے لیکن ہم لداخ کو اس مقام پہنچائیں گے جہاں دنیا کے سیاحتی نقشے پر سب سے پہلے لداخ کا نام آئے گا۔ انہوںنے واضح کیا کہ ان کی اولین ترجیح لداخ کو سیاحت، بنیادی ڈھانچے، اور روزگار کے مواقع کے لحاظ سے ترقی دینا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم لداخ کو اس سطح پر لے جانا چاہتے ہیں جہاں اس کا نام عالمی سیاحتی مراکز جیسے کہ سوئٹزرلینڈ، مالدیپ کے ساتھ لیا جائے۔ ہماری سرزمین میں وہ تمام قدرتی خوبصورتی، ثقافت اور تنوع موجود ہے جو کسی بھی عالمی سیاحتی مقام کو درکار ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت عوامی رائے، بلدیاتی اداروں، طلبہ، کسانوں، خواتین، اور نوجوانوں کی مشاورت سے ایک جامع ترقیاتی خاکہ تیار کرے گی تاکہ لداخ کو ہر لحاظ سے خود کفیل اور خوشحال بنایا جا سکے۔حلف برداری کی تقریب میں سابق ایم ایل اے وکرم رندھاوا سمیت متعدد سیاسی اور سول سوسائٹی شخصیات نے شرکت کی۔کویندر گپتا نے سال 2018 میں بی جے پی اور پی ڈی پی مخلوط حکومت میں نائب وزیر اعلیٰ کے طور پر خدمات انجام دیں۔ وہ جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر اور جموں کے میئر کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔وہ پہلی بار سال 2014 میں گاندھی نگر سے رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھے، انہوں نے کانگریس لیڈر رمن بھلا کو شکست دی تھی۔