عظمیٰ نیوزسروس
جموں//کانگریس نے 19جولائی کو سرینگر میں راج بھون اور 20جولائی کو راج بھون جموں تک احتجاجی مارچ اور 21جولائی کو نئی دہلی میں پارلیمنٹ گھیراؤ/ مارچ کے لیے 22جولائی کو دہلی چلو کال کرنے کا اعلان کرتے ہوئے ریاستی تحریک کے لیے اپنی جدوجہد کو بڑے پیمانے پر تیز کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، جے کے پی سی سی کے صدرطارق حمید قرہ نے کانگریس کے صدر اور راجیہ سبھا میں ایل او پی شری ملکارجن کھرگے اور ایل او پی لوک سبھا راہول گاندھی کے خط کے تناظر میں پارٹی کی ریاستی تحریک کو تیز کرنے کے لیے احتجاج کے شیڈول کا اعلان کیا، جس میں پارلیمنٹ سیشن میں ریاست کی بحالی کے لیے بل پیش کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔کانگریس صدر اور ایل او پی لوک سبھا کا وزیر اعظم کے ساتھ عوام کے ساتھ واجب الادا وعدہ پورا کرنے کا مطالبہ اٹھانے پر اظہار تشکر کرتے ہوئے قرہ نے کہا کہ پارٹی 19 جولائی کو سری نگر میں راج بھون تک مارچ اور 20جولائی کو جموں سے راج بھون تک ایک اور مارچ کا اہتمام کرے گی اور22ولائی کو بسوں کے ذریعے پارلیمنٹ اور دہلی تک احتجاجی مارچ کا آغاز کرے گی۔قرہ نے کہا کہ پچھلے نو مہینوں سے کانگریس پارٹی “ہماری ریاست، ہمارا حق” کے مشن کو جاری رکھے ہوئے ہے کیونکہ یہ ہمارے لوگوں کا بنیادی حق ہے کیونکہ دوہری کنٹرول کا نظام سب سے خراب ہے، جس کی عکاسی 14جولائی کو وزیر اعلیٰ کے ساتھ بدسلوکی کے واقعے سے ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ریاست کو منتشر کر دیا گیا اور 5اگست 2019کو یوٹی میں گرا دیا گیااور اب تقریباً چھ سال ہونے کو ہیں لیکن عوام اس حق اور شناخت سے محروم ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم مکمل ریاستی حیثیت کی بحالی کے لیے پارلیمنٹ کے اس اجلاس میں بل کو پیش کرنے اور اس کی منظوری کے لیے دباؤ ڈالیں گے اور جموں و کشمیر کے لوگوں کے سب سے اہم اور جائز مطالبے کے لیے ہر طبقے کے لوگوں سے تعاون طلب کیا ہے۔ طارق حمید قرہ خود 21جولائی کی سہ پہر کو جموں سے جانے والی بسوں میں دہلی چلو پروگرام کی قیادت کریں گے۔ سینئر لیڈران، سابق وزراء/ایم ایل اے/سابق ممبران اسمبلی، ڈی ایف سی سی کے صدور اور دیگر اہم قائدین اس یاترا میں حصہ لینگے۔انہوں نے کہا کہ ریاست کا درجہ دینے کے لئے کانگریس کی تحریک کو پورے ہندوستانی بلاک کے ممبران پارلیمنٹ کی مکمل حمایت اور حمایت حاصل ہے جن کی تعداد 233ہے۔