۔ 20فیصد ہائی اور ہائر سیکنڈری سکولوں میں بجلی نہیں
پرویز احمد
سرینگر // جموں و کشمیر میں اسوقت بھی 20 فیصدہائی اور ہائرسیکنڈری سکولوں سمیت 6ہزار سے زائد سکولوں میں بجلی کی سپلائی نہیں۔ ان سرکاری سکولوں میں اب بھی کمپیوٹر لیبارٹری اور دیگر ضروری سہولیات دستیاب نہیں ہیں۔ جموں و کشمیر سرکار کی جانب سے تعلیم ڈھانچے کو مضبوط کرنے کے ہر دعویٰ غلط ثابت ہورہے ہیں۔ شدید گرمی کی وجہ سے جہاں وادی میں تمام سکولوں کے اوقات کار میں تبدیلی لائی گئی ہے ، وہیں والدین ان سکولوں میں پنکھے، اے سی اور دیگر سہولیات دستیاب رکھنے کی مانگ بھی کررہے تھے۔ جموں و کشمیر میں 775ہائی اور ہائر سیکنڈری سکولوں میں بجلی کا کوئی بھی نظام موجود نہیں ہے اور یہاں طلبہ و طالبات کیلئے کمپوٹر لیبارٹری اور دیگر سہولیات بھی دستیاب نہیں ہے۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 4198ہائی اور ہائر سیکنڈری سکولوں میں سے 775سکول بغیر بجلی کے کام کررہے ہیں۔ ان میں سے375 کشمیر صوبے میں جبکہ 400سکول جموں میں موجود ہیں۔
کشمیر صوبے میں بغیر بجلی اور کمپیوٹر لیبارٹری اور دیگر سہولیات کے کام کرنے والے سکولوں میں بڈگام میں 70، کپوارہ میں 70، بارہمولہ میں67، اننت ناگ میں 48،بانڈی پورہ میں 18 ، گاندربل میں 20، پلوامہ میں 32، شوپیان میں 18، کولگام کے 29اور سرینگر کے 3سکول شامل ہیں۔جموں صوبے میں 424سکولوں میں بجلی کی فراہمی کا کوئی انتظام نہیں ہے۔ ان میں ڈوڈہ میں 73، پونچھ میں 69، ریاسی میں 54، کشتواڑ میں 47، جموں میں 36، ادھمپور میں 35، رام بن میں 34، کٹھوعہ میں 26اور راجوری میں 26سکول شامل ہیں۔ سرینگر میں67فیصد سکول بغیر کمپوٹر لیبارٹری کے کام کررہے ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق سرینگر میں 386سرکاری سکول کام کررہے ہیں جن میں سے 260 بغیر کمپیوٹر لیبارٹری کے کام کررہے ہیں۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اسوقت جموں و کشمیر کے 18724سرکاری سکولوں میں سے 13ہزار سے زائد سکول بغیر کمپیوٹر کے کام کررہے ہیں۔ تعلیمی صورتحال کی سالانہ رپورٹ 2022میں کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر میں اسوقت 71فیصد سرکاری سکولوں میں کمپیوٹر سہولیات دستیاب نہیں ہے جبکہ صرف 12فیصد طلبہ ہی سرکاری سکولوں میں کمپیوٹر سہولیات سے مستفید ہورہے ہیں۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جموں و کشمیر میں 11ہزار 902سکولوں میں نہ تو سمارٹ کلاس اور نہ کمپیوٹر سہولیات دستیاب ہے۔