یواین آئی
دبئی/انگلینڈ کے جو روٹ نے لارڈس میں ہندوستان کے خلاف 22 رن سے جیت کے بعد اپنی شاندار کارکردگی کی بدولت آئی سی سی مردوں کی ٹیسٹ بلے بازی کی درجہ بندی میں دوبارہ سرفہرست مقام حاصل کر لیا ہے ۔روٹ (888 ریٹنگ پوائنٹس) نے 104 اور 40 رنوں کی اننگز کی بدولت ہم وطن ہیری بروک (862) کو پیچھے چھوڑ کر نمبر 1 مقام حاصل کیا، جس سے میزبان ٹیم نے پانچ میچوں کی سیریز میں 2-1 کی برتری حاصل کر لی۔یہ روٹ کا آٹھواں ٹاپ مقام ہے اور 34 سال کی عمر میں وہ دسمبر 2014 میں 37 سالہ کمار سنگاکارا کے بعد نمبر 1 تک پہنچنے والے سب سے معمر بلے باز ہیں۔جمیکا میں ویسٹ انڈیز کے خلاف کم اسکور والے میچ میں شاندار کارکردگی کے بعد آسٹریلیا کے اسٹیو اسمتھ (816) بھی ٹاپ 10 میں ایک مقام اوپر پہنچ گئے ہیں۔ اسمتھ نے مہمان ٹیم کی جیت میں 48 رنز بنائے ، جبکہ ان کے ساتھی کیمرون گرین نے 46 اور 42 رنوں کی اننگز کی بدولت 16 درجے چھلانگ لگا کر 29 ویں (619) نمبر پر پہنچ گئے ۔کیریبین میں گلابی گیند سے گیند بازوں نے دودھیا روشنی میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا، اسکاٹ بولینڈ کے ٹیسٹ میں چھ وکٹ (اور ایک ہیٹ ٹرک) لینے کی کوشش نے انہیں کیریئر کے بہترین چھٹے مقام پر پہنچا دیا۔ ان کی 62 ٹیسٹ وکٹیں صرف 16.53 کی اوسط سے آئی ہیں، ان سے بہتر اوسط سے صرف جارج لوہمن اور سڈنی بارنس نے ہی ٹیسٹ وکٹ لئے ہیں، جو 110 سال سے بھی پہلے کھیلے تھے ۔ دریں اثنا، مچل اسٹارک نے ناقابل یقین کارکردگی کے باوجود ان کی رینکنگ میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی (وہ 10ویں نمبر پرہی برقرار رہے )، اگرچہ بائیں ہاتھ کے اس گیندباز نے اپنے سے اوپر کے نو گیندبازوں کو پیچھے چھوڑتے ہوئے 766 ریٹنگ پوائنٹس حاصل کرلئے ہیں اور مارکو جینسن سے صرف ایک پوائنٹ پیچھے ہیں جو نویں مقام پر ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ آسٹریلیا کے ٹاپ 10 میں پانچ باؤلرز ہیں، جن میں پیٹ کمنز (تیسرے ) اور جوش ہیزل ووڈ (چوتھے ) ویسٹ انڈیز کو ہرانے کے بعد اپنی پوزیشن پر برقرار ہیں اور ناتھن لیون بولینڈ کے لئے جگہ بنانے کے بعد ایک مقام نیچے آٹھویں نمبر پر آگئے ہیں۔ اس سے آسٹریلیا کو رینکنگ میں ایک ایسا دبدبہ ملا ہے جو 1958 میں انگلینڈ کے ٹاپ 12 میں چھ گیندبازوں کے شامل ہونے کے بعد سے نہیں دیکھا گیا تھا۔ ویسٹ انڈیز کے تیز گیند بازوں نے بھی سبینا پارک میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا، جس میں شمار جوزف (15 درجے ترقی کر کے 14 ویں نمبر پر)، جسٹن گریوز (15 درجے ترقی کر کے 65 ویں نمبر پر) اور الزاری جوزف (دو درجے ترقی کر کے 29 ویں نمبر پر) بھی بہتری لائے ۔ لارڈز میں، واشنگٹن سندر (12 درجے ترقی کرکے 46 ویں نمبر پر) ہندوستان اور انگلینڈ کے درمیان ہونے والے مقابلے میں سب سے نمایاں بہتری لانے والے گیندباز رہے ۔ تازہ ترین ٹی20 پلیئرز رینکنگ میں بھی گیندبازوں نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا، جس میں سری لنکا اور بنگلہ دیش کے کھلاڑیوں نے نمایاں بہتری کی۔ سری لنکا کے نووان تھشارا اور بنگلہ دیش کے رشاد حسین اب بالترتیب 9 اور 12 درجے کی چھلانگ لگا کر 16 ویں اور 17 ویں نمبر پر ہیں، جب کہ بنورا فرنینڈو 22 درجے کی چھلانگ لگا کر پہلی بار ٹاپ 50 میں داخل ہوئے ہیں۔ ٹی20 آئی آل راؤنڈرز کی فہرست میں داسن شناکا آٹھ درجے ترقی کے ساتھ 22 ویں نمبر پر آ گئے ہیں جبکہ زمبابوے کے سکندر رضا جنوبی افریقہ کے خلاف ناقابل شکست 54 رنز کی بدولت دو درجے ترقی کر کے چھٹے نمبر پر آ گئے ہیں۔