ٹیچروں پر بچوں کی پڑھائی کا بھاری بوجھ ،طلباء کا تعلیمی مستقبل خطرے میں:لو پیڈ ایمپلائز فیڈریشن
حسین محتشم
پونچھ//ضلع پونچھ کا تعلیمی ڈھانچہ ایک تشویشناک صورت حال سے دوچار ہے، جہاں حالیہ اعداد و شمار کے مطابق تقریباً 50 سرکاری اسکول ایسے ہیں جن میں صرف ایک ہی استاد تعینات ہے۔ یہ انکشاف لو پیڈ ایمپلائز فیڈریشن (ایل پی ای ایف)، پونچھ یونٹ نے اپنے ایک بیان میں کیا ہے، جس نے تعلیمی میدان میں انتظامی نااہلی اور وسائل کی شدید قلت کی نشاندہی کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق ضلع کے ایجوکیشن زون منڈی میں 09اسکول،زون ساتھرہ میں 22اسکول،زون مینڈھر میں12 اسکول اور ایجوکیشن زون بالاکوٹ میں 03اسکول ایسے ہیں جن میں صرف ایک ہی ٹیچر تعینات ہے ۔یہ اعداد و شمار نہ صرف حیران کن ہیں بلکہ تعلیمی انصاف اور مساوات کے دعووں پر ایک بڑا سوالیہ نشان بھی بن چکے ہیں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ان اسکولوں میں تعینات واحد استاد کو نہ صرف کئی جماعتوں کو پڑھانا پڑتا ہے بلکہ تمام مضامین کی تدریس، داخلے کی ذمہ داریاں، محکمانہ ریکارڈ کی تیاری، اسکول انتظامیہ، اور مڈ ڈے میل جیسی اسکیموں کی نگرانی بھی انہی کے ذمے ہوتی ہے۔ایک اکیلا استاد اتنی ذمہ داریاں کس طرح مؤثر انداز میں انجام دے سکتا ہے؟ یہ سوال خود اس پورے نظام کی کمزوری کو نمایاں کرتا ہے۔ایل پی ای ایف پونچھ یونٹ کا کہنا ہے کہ سرکاری اسکولوں میں اساتذہ کی اس شدید کمی کے باعث غریب والدین کو مجبوراً اپنے بچوں کو نجی اسکولوں میں داخل کروانا پڑ رہا ہے، جو مالی طور پر ان کے لئے ایک بڑا بوجھ ہے۔ ایسے میں تعلیمی ناہمواری میں مزید اضافہ ہو رہا ہے، اور مساوات پر مبنی تعلیم کا خواب معدوم ہوتا جا رہا ہے۔فیڈریشن نے اعلیٰ تعلیمی حکام سے پرزور اپیل کی ہے کہ وہ اس سنگین تعلیمی بحران کا فوری نوٹس لیں اور ان اسکولوں میں اضافی اساتذہ کی فوری تعیناتی کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے یہ تجویز بھی دی کہ جو اساتذہ ضم کئے گئے یا دوبارہ تعینات کیے گئے ہیں، ان کی خدمات کو ان اسکولوں میں خالی آسامیوں کو پْر کرنے کے لئے استعمال کیا جائے۔بیان میں مزید کہا گیا کہ’یہ صرف ایک مطالبہ نہیں بلکہ پونچھ کے بچوں کی طرف سے انصاف کی اپیل ہے۔ ان معصوم بچوں کو تعلیمی نظام کی غفلت کی بھینٹ نہ چڑھنے دیا جائے‘۔فیڈریشن کے مطابق یہ مسئلہ صرف تدریسی عمل کا نہیں بلکہ قوم کے مستقبل کی بنیاد سے جڑا ہوا معاملہ ہے۔ اگر فوری اقدام نہ کیا گیا تو آئندہ نسل ایک کمزور تعلیمی بنیاد کے ساتھ پروان چڑھے گی، جو پورے سماج کے لئے نقصان دہ ثابت ہوگا۔پونچھ کے اسکولوں کی یہ افسوسناک صورتِ حال ایک بیداری کی گھنٹی ہے۔ حکومت اور محکمہ تعلیم کو چاہیے کہ فوری اور مؤثر اقدامات کر کے ضلع کے تعلیمی نظام کو درست کرے۔