عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// نائب وزیر اعلی سریندر چودھری نے منگل کو سری نگر میں ایک دن پہلے پیش آنے والے واقعات کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے جمہوری اقدار اور جموں و کشمیر کے لوگوں کی مرضی کی براہ راست توہین قرار دیا۔میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے نائب وزیر اعلی سریندر چودھری نے کہاکہ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کے ساتھ کل جو ہوا وہ جمہوریت کی توہین ہے۔انہوں نے کہاکہ اس سرزمین نے آزادی کیلئے بے شمار قربانیاں دیکھی ہیں، ماؤں نے اپنے بیٹے کھوئے، بہنوں نے اپنے بھائی کھوئے، ہمیں یہ آزادی اتنی آسانی سے نہیں ملی، اسی آزادی کے تحت، اسی آئین کے تحت، عمر عبداللہ کی حکومت جموں و کشمیر کے لوگوں نے منتخب کی تھی۔سریندرچودھری نے مزیدکہاکہ یہ صرف عمر صاحب کی توہین نہیں ہے، جو ایک منتخب وزیر اعلیٰ ہیں،یہ جموں و کشمیر میں جمہوریت کی توہین ہے، ہندوستان کی جمہوریت کی توہین ہے، اور ان لوگوں کی توہین ہے جنہوں نے ہمیں اپنا مینڈیٹ دیا۔لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا کے پہلگام دہشت گردانہ حملے کے حوالے سے حالیہ بیان پر چودھری نے ریمارکس دئیے کہ ایل جی صاحب نے82 دن بعد پہلگام حملے کو تسلیم کیا، ایک دن وہ یہ بھی کہہ سکتے ہیں کہ عمر صاحب کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ غلط تھا اور ان کے زیر کنٹرول پولیس نے ناانصافی کی۔ کل جو کچھ ہوا اس کے لیے انہیں معافی مانگنی چاہیے۔یہ ریمارکس عمر عبداللہ سمیت سیاسی رہنماؤں پر 13 جولائی کو سری نگر میں خراج عقیدت پیش کرنے پر عائد پابندیوں کے بعد ہیں، جس نے سیاسی حلقوں میں غم و غصے کو جنم دیا ہے۔