اشتیاق ملک
ڈوڈہ/جموں و کشمیر کے ضلع ڈوڈہ میں منگل کی صبح ایک مسافر بردار گاڑی گہری کھائی میں گرنے سے سات افراد لقمہ اجل بن گئے جبکہ 17 دیگر زخمی ہو گئے۔ فوت شدگان میں ایک خاتون اور پانچ سالہ بچی بھی شامل ہیں۔ مقامی انتظامیہ، پولیس اور امدادی کارکنوں نے فوری طور پر جائے حادثہ پر پہنچ کر بچاؤ کارروائیاں انجام دیں۔
حکام کے مطابق یہ حادثہ صبح تقریباً 9 بجے ڈوڈہ-بھرت روڈ پر پونڈا کے مقام پر اُس وقت پیش آیا جب مسافر گاڑی کا ڈرائیور ایک تنگ موڑ پر کنٹرول کھو بیٹھا، جس کے بعد گاڑی گہری کھائی میں جاگری۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ گاڑی میں گنجائش سے زیادہ مسافر سوار تھے۔
انہوں نے کہا کہ ڈوڈہ کے گورنمنٹ میڈیکل کالج اسپتال میں پانچ افراد کو مردہ قرار دیا گیا جن کی بعد ازاں شناخت محمد اشرف، منگتا وانی، عطا محمد، طالب حسین اور رفیقہ بیگم کے بطور کی گئی جبکہ پانچ سالہ عظمیٰ جان اور شکور دین نے جموں کے اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ دیا۔
ریسکیو ٹیموں نے 17 زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا، جن میں چند کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔ ڈپٹی کمشنر ڈوڈہ ہرویندر سنگھ نے بتایا کہ زخمیوں کے علاج کے لیے تمام ضروری سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں، اور حادثے کے بارے میں باضابطہ کارروائی شروع کی گئی ہے۔
حادثے پر لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ اور ڈی پی اے پی صدر غلام نبی آزاد نے گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔
ایل جی منوج سنہا نے ایک تعزیتی پیغام میں کہا:’ڈوڈہ میں المناک حادثے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر دلی دکھ ہوا۔ لواحقین سے تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعاگو ہوں۔‘
وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ایکس (ٹوئٹر) پر کہا کہ:’انتظامیہ کو فوری امداد اور طبی سہولیات کی فراہمی کے احکامات دیے گئے ہیں۔‘
دریں اثنا، مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بھی حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ڈپٹی کمشنر سے مسلسل رابطے میں ہیں اور ہر ممکن مدد فراہم کی جا رہی ہے۔
انتظامیہ کی جانب سے حادثے کی مکمل تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے جبکہ مسافروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ٹریفک اور حفاظتی اقدامات پر زور دیا جا رہا ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے زیادہ مسافر سوار کرنے والی گاڑیوں کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہے۔
ڈوڈہ میں المناک سڑک حادثہ: سات افراد ازجان، 17 دیگر زخمی
