عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/وادی کشمیر کے نامور شاعر و ادیب شاہد بڈگامی گزشتہ شب مین ٹاؤن بڈگام میں واقع اپنی رہائش گاہ پر طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے۔وہ قریب 90 برس کے تھے۔خاندانی ذرائع نے بتایا کہ شاہد بڈگامی نے پیر اور منگل کی درمیانی شب قریب 12 بجے اپنی رہائش گاہ پر ہی آخری سانس لی۔ وہ طویل عرصے سے صاحب فراش تھے جس کے باعث ان کی ادبی و ثقافتی سرگرمیاں مفلوج ہو کر رہ گئی تھیں۔
شاہد بڈگامی کا اصلی نام غلام محمد بٹ تھا، وہ کشمیری زبان میں طبع آزمائی کرتے تھے اور ان کی غزلوں کو کئی دہائیوں تک ریڈیو کشمیر سری نگر پر وادی کے بڑے گلو کاروں نے اپنی آواز سے گھر گھر تک پہنچایا۔
انہوں نے سال 1970 کے آس پاس کشمیر کے سب سے مقبول شاعر غلام احمد مہجور کی سوانح حیات پر مبنی فیچر فلم ’شاعر کشمیر مہجور‘ کے لئے پروڈیوسر بلراج ساہنی اور ڈائریکٹر پربھات مکھرجی کے ساتھ بطور اسسٹنٹ ڈائریکٹر کام کیا۔
کشمیری رسائی ادب کے فروغ کے لئے بھی ان کا کام نمایاں حیثیت کا حامل ہے۔انہوں نے کشمیر زبان میں ’کاشر مرثیہ ہند تاریخ‘ (کشمیری مرثیہ کی تاریخ) مرتب کی جس سے نہ صرف محققین بلکہ مرثیہ صنف سے شغف رکھنے والے بھی مستفید ہو رہے ہیں۔سرکاری نوکری سے سبکدوشی کے بعد شاہد بڈگامی ہمہ وقت و ہمہ تن ادبی و ثقافتی سرگرمیوں میں مشغول رہے۔
وہ ادبی رسالہ ’بڈشاہ‘ کے مدیر اعلیٰ اور پرنٹر و پبلشر بھی تھے۔ علاوہ ازیں انہیں گذشتہ زائد از چار دہائیوں سے ہر سال محرم کی 3 تاریخ کو عظیم الشان حسینی مشاعرے کی میزبانی کرنے کا اعزاز حاصل ہے۔ادھر شاہد بڈگامی کے انتقال پر وادی کی ادبی و صحافتی براداری نے گہرے غم کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے شاہد صاحب کے انتقال کو کشمیری زبان و ادب کے لئے ایک نا قابل تلافی نقصان قرار دیا۔
کشمیر کے نامور شاعر و ادیب شاہد بڈگامی کا انتقال
