عظمیٰ نیوز سروس
راجوری//ضلع راجوری کے دور افتادہ علاقے بدھل میں جمعرات کی شام ہونے والی شدید بارش اور آندھی نے کسانوں پر آفت ڈھا دی، جہاں مکئی کی فصل کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔یہ علاقہ ضلع کے بالائی حصے میں واقع ہے جہاں سردیوں میں برفباری کے باعث آمد و رفت مسدود رہتی ہے۔ یہاں کی بیشتر آبادی کا دارومدار صرف مکئی کی فصل پر ہوتا ہے، جو گرمیوں میں بوئی جاتی ہے اور بعد میں خشک کر کے سال بھر کے لئے محفوظ رکھی جاتی ہے۔جمعرات کی شام کو آنے والی تیز ہوائوں اور موسلا دھار بارش نے مکئی کی ننھی پنیری کو جڑ سے اکھاڑ دیا، جس کے نتیجے میں کئی کسانوں کی سال بھر کی محنت پر پانی پھر گیا۔مقامی کسان احمد شاہین نے کہاکہ ’’اب ہمیں سمجھ نہیں آ رہا کہ سال بھر کے لیے خشک اناج کیسے جمع کریں گے‘‘۔فصل کی تباہی سے کسان سخت پریشانی میں مبتلا ہیں، کیونکہ یہی مکئی ان کی واحد غذائی و اقتصادی سہارا ہوتی ہے۔ ان کے مطابق، اگر حکومت نے فوری امداد اور ازالہ نہ کیا، تو فاقہ کشی کی نوبت آ سکتی ہے۔مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ علاقہ بدھل کے کئی دیہات، جن میں ترگائیں، کوٹا، شکاری اور کنڈیار شامل ہیں، اس آندھی و بارش سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔متاثرہ کسانوں نے ضلع انتظامیہ اور محکمہ زراعت سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر نقصانات کا جائزہ لے کر مالی امداد فراہم کرے تاکہ کسانوں کو اس کٹھن وقت میں کچھ سہارا مل سکے۔یاد رہے کہ بدھل کے یہ پہاڑی علاقے سڑکوں اور بنیادی سہولیات سے پہلے ہی محروم ہیں، اور ایسی قدرتی آفات ان کی زندگی کو مزید مشکل بنا دیتی ہیں۔