حسین محتشم
پونچھ//حوصلے ہمت اور برداشت کے جذبے کے ایک شاندار مظاہرہ میں، ضلع پونچھ کے آٹھ ٹریکروں کی ایک ٹیم نے 03 جولائی 2025 کو پیر پنجال پہاڑی سلسلے کی سب سے اونچی چوٹی تتہ کوٹی کو کامیابی سے سر کیا۔ یہ مہم شوپیاں (کشمیر ڈویژن) کے دبجن سے شروع ہوئی، کٹارکھل، کنڈلان، اور کئی دوسرے قدیم مناظر سے گزرتے ہوئے ہشیتار گھاس کے میدان تک پہنچی۔اس دوران ٹیم نے ہشیتار سے پانچ گھنٹے کی سخت چڑھائی طے کرتے ہوئے تتہ کٹی چوٹی تک ناہموار علاقے اور اونچائی پر کھڑی چٹانوں کو فتح کیا۔ٹیم پونچھ کی طرف سے کشمیر سے جموں ڈویژن تک ایک نادر اور چیلنجنگ ٹرانس پیر پنجال کراس ٹریک مکمل کر کے واپس لوٹی۔ ٹریکرز کی ٹیم میں اعجاز احمد، ولد ممتاز حسین گاؤں ہاڑی تحصیل سرنکوٹ،عزیز الحق، ولد حسن دین، رہائشی گاؤں ہاڑی تحصیل سرنکوٹ ضلع پونچھ،عبدالشکور ولد امر دین گاؤں ہاڑی تحصیل سرنکوٹ، ضلع پونچھ،مرتضیٰ خورشید ولد خورشید احمد، تحصیل سرنکوٹ ضلع پونچھ، سجاد مصطفی فیضی ولد ممتاز حسین رہائشی گاؤں ہاڑرخپی، تحصیل سرنکوٹ ضلع پونچھ، محمد عادل ولد محمد الطاف گاؤں اڑائی تحصیل منڈی ضلع پونچھ،سلیم ریشی، ولد غلام محمد، تحصیل منڈی، ضلع پونچھ، محمد رضوان ولد عزیز الحق گاؤں ہاڑی تحصیل سرنکوٹ، ضلع پونچھ ان کا سفر نہ صرف پیر پنجال رینج کی غیر دریافت شدہ مہم جوئی کی سیاحت کی صلاحیت کو اجاگر کرتا ہے، بلکہ اونچائی پر آنے والے زبردست چیلنجوں کا مقابلہ کرنے میں مقامی نوجوانوں کی مہارت اور لچک کو بھی ظاہر کرتا ہے۔ ٹریکروں نے دلکش قدرتی خوبصورتی کیلئے اپنی گہری تعریف کا اظہار کیا اور الپائن کے نازک ماحولیاتی نظام کو محفوظ رکھتے ہوئے ماحولیاتی سیاحت کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ خطے میں اونچائی پر ٹریکنگ کے لیے پائیدار انفراسٹرکچر تیار کرے۔ یہ کامیاب مہم جموں و کشمیر کی مہم جوئی اور سیاحتی طبقے کے لیے ایک قابل فخر لمحہ ہے اور امید کی جاتی ہے کہ اس سے پیر پنجال کی اس طرح کی اور بھی ذمہ دار دریافتوں کی ترغیب ملے گی۔