یو این آئی
لندن/ومبلڈن رائل باکس میں ستاروں کی آمد جاری ہے ، ایسے میں ہندوستان ٹی 20 کے کپتان سوریہ کمار یادو بھی وہاں رکنے والے نئے ہندوستانی کرکٹر ہیں۔ انہوں نے اسٹار اسپورٹ اور جیو ہاٹ اسٹار سے ٹینس سے اپنی محبت، اپنے کھیل کے لیجنڈز اور اپنی زندگی میں کرکٹ اور ٹینس کے غیر متوقع امتزاج کے بارے میں بات کی۔ومبلڈن کے اپنے پہلے دورے پر سوریہ نے کہا ‘‘میں ٹیلی ویژن پر کافی ٹینس دیکھتا ہوں۔ میں نے ہمیشہ سینٹر کورٹ کے ماحول کے بارے میں سنا ہے ، خاص طور پر جب آپ اندر قدم رکھتے ہیں۔ میں یہاں اس حیرت انگیز احساس کا تجربہ کرنے آیا ہوں۔’’ومبلڈن میں پہلی بار ٹینس دیکھنے اور اس کے سوٹ کے پیچھے انسپائریشن کے بارے میں، انہوں نے کہا ‘‘میں یہاں پہلی بار آیا ہوں اور میں سب کچھ صحیح کرنا چاہتا تھا۔ سچ پوچھیں تو میری اہلیہ میرا بہت خیال رکھتی ہے ، وہ گزشتہ تین چار دنوں سے میرے ساتھ ہے اور مجھے اس شاندار ٹورنامنٹ میں کیا پہننا ہے یہ فیصلہ کرنے میں مدد کر رہی ہے ۔ اتنے سارے لوگ بڑی تعداد میں آئے ہیں، میں بھی یہی تجربہ کرنے آیا ہوں۔ان ستاروں کے بارے میں جن کا وہ بے تابی سے انتظار کر رہے تھے ، سوریہ نے کہا‘‘میں یقینی طور پر نوواک جوکووچ کو دیکھنے آیا ہوں۔ میں نے ان کی کتاب ‘سرو ٹو ون’ بھی پڑھی ہے ، جس نے مجھے کافی متاثر کیا ہے ۔ میں نے اپنا انٹرنیشنل ڈیبیو کچھ تاخیر سے کیا، اگرچہ 30 سال کی عمر ، زیادہ دیر نہیں ہوئی، لیکن میں ان کے سفر کے اور عزم کے ساتھ خود کو جوڑ پایا ، جس طرح وہ آگے بڑھتے ہیں، وہ حیرت انگیز ہے ’’۔سوریہ نے اپنے پسندیدہ سابقہ اور موجودہ ٹینس کھلاڑی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا ‘‘اگر ہم ومبلڈن کے بارے میں بات کر رہے ہیں، تو یقیناً وہ پیٹ سمپراس اور راجر فیڈرر ہیں۔ مجھے یاد ہے کہ جب بھی ان میں سے کوئی یہاں آتا تو ہجوم کس طرح دیوانہ ہو جاتا تھا۔ لیکن میرے آل ٹائم فیورٹ کھلاڑی نوواک جوکووچ ہیں اور فی الحال میں کارلوس الکاراز کا نام لوں گا، وہ کورٹ پر دھمال مچا رہے ہیں۔ٹینس اور کرکٹ میں مماثلت کے بارے میں انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں کرکٹ اور ایلیٹ ٹینس میں کافی مماثلت ہیں، ذہنی سختی دونوں میں کلیدی رول ادا کرتی ہے ، اسٹیمینا بھی کافی اہم ہے ، کرکٹ میں ہم ایک ہی 20-25 میٹر بار بار دوڑتے رہتے ہیں اور یہی بات ٹینس پر بھی لاگو ہوتی ہے ، اس لیے میں کہوں گا کہ مضبوط ذہنی عزم اور اسٹیمینا دو بڑے کامن فیکٹر ہیں۔جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ اپنے ڈبلز پارٹنر کے طور پر کس کرکٹر کا انتخاب کریں گے تو سوریہ نے کہا ‘‘یقینی طور پر، ایم ایس دھونی کا۔ان کے پاس تیز رفتار ہے ، بہت زیادہ قوت برداشت ہے ، وہ ذہنی طور پر بہت مضبوط ہیں اور حال ہی میں، جب بھی وہ کرکٹ نہیں کھیل رہے ہوتے ، میں نے انہیں ٹینس کھیلتے دیکھا ہے ۔ تو ہاں، اس میں کوئی شک نہیں کہ وہ ایم ایس دھونی ہی ہوں گے ۔’’