عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/فوج نے محفوظ امرناتھ یاترا کے لیے سول انتظامیہ اور سینٹرل آرمڈ پولیس فورسز کے ساتھ مل کر’آپریشن شیوا 2025‘شروع کیا ہے۔اس خصوصی آپریشن کا مقصد امرناتھ یاترا کے شمالی اور جنوبی دونوں راستوں پر بالخصوص آپریشن سندور کے بعد دہشت گردوں کے بڑھتے ہوئے خطرے کے پیش نظر مضبوط اور سخت سکیورٹی فراہم کرنا ہے۔
اس سال سلامتی مہم کے لیے ٹیکنالوجی اور دیگر ضروری وسائل سے لیس 8500 سے زائد سپاہیوں کو تعینات کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی انسداد دہشت گردی گرڈ بنانے، سکیورٹی کی تعیناتی اور یاتریوں کے راستوں کی سکیورٹی کے لیے بھی اقدامات کیے گئے ہیں۔ سول حکام بالخصوص ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور ایمرجنسی ڈپارٹمنٹ کے حکام کو مدد فراہم کی جا رہی ہے۔
فوج نے ڈرون حملے کے خطرات سے نمٹنے کے لیے 50 سے زیادہ اینٹی ڈرون سسٹم بھی تعینات کیے ہیں۔ یاتریوں کے راستوں اور امرناتھ گپھا کی نگرانی کے لیے ڈرون مشن چلایا جا رہا ہے۔ ‘انجینئر ٹاسک فورس کو پل کی تعمیر، سڑک کو چوڑا کرنے اور آفات کے خطرے کو کم کرنے کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔
امرناتھ یاتریوں اور دیگر کو طبی سہولیات فراہم کرنے کے لیے 150 سے زیادہ ڈاکٹروں اور طبی عملہ، دو ایڈوانس ڈریسنگ اسٹیشن، نو طبی امدادی چوکیاں، 100 بستروں کا اسپتال کا بندوبست کیا گیا اور 26 آکسیجن بوتھ 2,00,000 لیٹر آکسیجن سے لیس کیے گئے ہیں۔ بلاتعطل پیغام رسانی کے لیے سگنل کمپنیاں، تکنیکی مدد کے لیے ای ایم ای کے دستے اور بم ڈسپوزل ا سکواڈ بھی تعینات کیے گئے ہیں۔
اس کے علاوہ 25 ہزار افراد کے لیے ہنگامی راشن، کیو آر ٹی، ٹینٹ سٹی، واٹر پوائنٹ، بلڈوزر اور کھدائی کرنے والی مشینوں سمیت دیگر سامان کا انتظام کیا گیا ہے۔ فوج کے ہیلی کاپٹروں کو کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار رکھا گیا ہے۔آپریشن شیوا سے 2025 کی یاترا پر جانے والے تمام عقیدت مندوں کے لیے محفوظ، ہموار اور روحانی طور پر اطمینان بخش سفر کو یقینی بنانے کے واسطے فوج کے پختہ عزم کی عکاسی ہوتی ہے۔
فوج کی طرف سے امرناتھ یاتریوں کی سلامتی کے لیے ’آپریشن شیوا‘کی شروعات
