عظمیٰ ویب ڈیسک
کپواڑہ /شمالی کشمیر کے ضلع کپواڑہ کے نگری علاقے میں آلودہ پانی پینے کے باعث پانی سے پھیلنے والی بیماری کے شبہے میں 200 سے زائد افراد بیمار ہو گئے ہیں۔یہ واقعہ دو روز قبل اس وقت منظرِ عام پر آیا جب نگری کے گامندر محلے کے رہائشیوں میں دست، قے اور پیٹ درد جیسے علامات ظاہر ہونا شروع ہوئیں۔ محض چند دنوں میں 193 افراد بیمار ہو گئے جس کے بعد ضلع صحت حکام نے فوری کارروائی کی۔
رپورٹس کے مطابق تمام متاثرہ افراد نے ایک ہی پانی پیا تھا جسے آلودہ تصور کیا جا رہا ہے۔گریٹر کشمیرسے بات کرتے ہوئے چیف میڈیکل آفیسر کپواڑہ، ڈاکٹر مسرت اقبال وانی نے اس وبا کی تصدیق کی اور بتایا کہ ایک میڈیکل ٹیم فوری طور پر متاثرہ گاؤں روانہ کی گئی۔انہوں نے کہا، جیسے ہی ہمیں اس وبا کی اطلاع ملی، ہم نے ایک میڈیکل ٹیم علاقے میں بھیجی۔
متاثرہ 200 افراد میں سے صرف چھ کو سب ضلع اسپتال کپواڑہ منتقل کیا گیا ہے، باقی افراد کو این ٹی پی ایچ سی نگری میں ضروری ادویات فراہم کی گئی ہیں اور وہ روبہ صحت ہیں۔ڈاکٹر وانی نے یقین دہانی کرائی کہ صورتحال قابو میں ہے اور عوام کو گھبرانے کی ضرورت نہیں۔
انہوں نے مزید کہا، ہماری میڈیکل ٹیم الرٹ پر ہے اور صورتحال پر قریبی نظر رکھے ہوئے ہے۔احتیاطی اقدام کے طور پر رہائشیوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ مشتبہ پانی کا استعمال فوری طور پر بند کر دیں۔آئی ڈی ایس پی (Integrated Disease Surveillance Programme) کی ٹیم نے پانی کے نمونے حاصل کر کے ضلعی صحت لیبارٹری بھیج دیے ہیں۔ڈاکٹر وانی نے بتایا،ہم نے مشتبہ پانی کےنمونے حاصل کیے ہیں تاکہ ان کی تفصیلی جانچ کی جا سکے۔ لیبارٹری رپورٹ کی بنیاد پر مزید اقدامات کیے جائیں گے۔
کپواڑہ کے گاؤں میں آلودہ پانی پینے سے 200 سے زائد افراد بیمار
