محمد بشارت
کوٹرنکہ //ضلع راجوری کے سب ڈویژن کوٹرنکہ کے تحت آنے والے علاقوں میں محکمہ تعمیرات عامہ کی غفلت کے باعث سڑکوں کی حالت نہایت ہی خراب ہو چکی ہے، جس کی وجہ سے مقامی لوگوں کو روزمرہ کی آمد و رفت میں شدید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ خاص طور پر تریاٹھ سے نارلہ جانے والی سڑک نہ صرف خستہ حال ہو چکی ہے بلکہ عوام کے لئے جان لیوا بھی بن چکی ہے۔مقامی سماجی کارکنان مسعود چوہدری اور حافظ قیوم نظامی نے سوشل میڈیا کے ذریعے اس سنگین مسئلے کو اجاگر کرتے ہوئے سڑک کی تصاویر شیئر کیں اور حکومت و محکمہ تعمیرات عامہ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے اپنی پوسٹس میں واضح طور پر لکھا کہ تحصیل خواص کا علاقہ دور دراز اور پسماندہ ہے، جہاں کے عوام کو مکمل طور پر نظرانداز کر دیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ تریاٹھ سے نارلہ جانے والی سڑک پر نہ نالیاں موجود ہیں، نہ ہی کوئی حفاظتی باندھ، اور نہ ہی تارکول کی تہہ موجود ہے۔ سڑک کی حالت اس قدر خراب ہے کہ بارشوں کے دوران یہ سڑک تالاب کی شکل اختیار کر لیتی ہے، جس سے راہگیروں، مریضوں، اسکولی بچوں اور گاڑیوں کو شدید دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔حافظ قیوم نظامی نے کہا کہ یہ سڑک ایک بڑی آبادی کو دیگر علاقوں سے جوڑتی ہے، لیکن اس کی خستہ حالی نے عوام کی زندگی کو اجیرن بنا دیا ہے۔ انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، ضلع ترقیاتی کمشنر راجوری اور وزیر تعمیرات عامہ سریندر چوہدری سے اپیل کی کہ وہ اس اہم مسئلے کی جانب فوری توجہ دیں اور متعلقہ محکمہ کو جگا کر اس سڑک کی تعمیر و مرمت کا کام جلد از جلد شروع کیا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ اسمبلی حلقہ بدھل بھی جموں و کشمیر کا حصہ ہے اور یہاں کے عوام بھی وہی سہولیات چاہتے ہیں جو دیگر علاقوں میں فراہم کی جا رہی ہیں۔ سڑکوں کی بہتر حالت کسی بھی علاقے کی ترقی کی بنیادی شرط ہوتی ہے، لیکن بدقسمتی سے خواص جیسے علاقوں کو مسلسل نظرانداز کیا جا رہا ہے۔عوامی حلقوں نے بھی اس اپیل کی حمایت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت زمینی سطح پر صورتحال کا جائزہ لے اور عملی اقدامات کرے تاکہ اس سڑک پر سفر محفوظ بنایا جا سکے۔ اگر بروقت کارروائی نہ کی گئی تو کسی بڑے حادثے کا خطرہ خارج از امکان نہیں۔