Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
کالممضامین

وادیٔ کشمیر میں امرناتھ یاترا کی دائمی روح| جہاں ایشورتاپہاڑوں سے کلام کرتی ہے آستھا و عقیدت

Towseef
Last updated: July 9, 2025 11:50 pm
Towseef
Share
8 Min Read
SHARE

محمد امین میر

ہمالیہ کی فلک بوس چوٹیوں کے درمیان، وادیٔ کشمیر کی سرسبز وادیوں اور برف پوش پہاڑیوں کے بیچ، ایک ایسا مقام ہے جسے ہندو دھرم میں سب سے زیادہ مقدس مانا جاتا ہے،غارِ امرناتھ۔ ہر سال، جب برف پگھلتی ہے اور پہاڑی راستے کھلتے ہیں، ہزاروں کی تعداد میں عقیدت مند اس یاترا پر نکل پڑتے ہیں تاکہ قدرتی طور پر بننے والے برف کے شیولنگ کے درشن کر سکیں،جو صرف مخصوص ایام میں ظاہر ہوتا ہے اور ایشورتا کی ایک نایاب علامت سمجھا جاتا ہے۔

یہ یاترا محض جسمانی مشقت کا سفر نہیں بلکہ ایک روحانی پکار ہے،ایمان، قربانی اور انسانی یکجہتی کا تہوار۔بطور کشمیری، میں ہر اس یاتری کا دل کی گہرائیوں سے خیر مقدم اور پرخلوص سلام پیش کرتا ہوں جو ہمارے خطے میں الوہی برکتوں کی تلاش میں قدم رکھتا ہے۔ میں اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہوں کہ وہ آپ کی حفاظت فرمائے، آپ کو صحت مند رکھے اور اس مقدس سفر کو آپ کے لیے باعثِ سکون و کامرانی بنائے۔ میری دعا ہے کہ زیادہ سے زیادہ یاتری یہاں آئیں اور ان کی موجودگی ہمارے ماحول کو بھائی چارے، امن اور باہمی احترام کی فضا سے منور کرتی رہے۔

آغاز: اساطیر، دیومالائی کہانیاں اور ازمنہ قدیم کا تقدس:

تقریباً 12,756 فٹ (3,888 میٹر) کی بلندی پر واقع امرناتھ کی یہ غار صدیوں سے روحانیت کا مرکز رہی ہے۔ روایت کے مطابق یہی وہ مقام ہے جہاں بھگوان شیو نے دیوی پاروتی کو امرت کی داستان—’’امر کتھا‘‘سنائی۔ اس راز کو راز ہی رکھنے کے لیے، شیو جی نے راستے میں اپنی تمام دنیوی اشیاء، علامتی ساتھیوں اور کائناتی طاقتوں کو ترک کیا۔کہا جاتا ہے کہ چندن واری پر انہوں نے چاند کو چھوڑا، شیش ناگ پر سانپوں کو، مہاگنس پر اپنے بیٹے کو اور پنچترنی پر پانچ عناصر کواور تب جا کر انہوں نے غار میں وہ راز افشا کیا۔غار کے اندر قدرتی طور پر بننے والا برف کا ستون، جسے شیولنگ کہا جاتا ہے، شیو جی کا مظہرِ الوہیت مانا جاتا ہے۔ اس کی بڑھنے اور گھٹنے کی کیفیت قمری کیلنڈر کے مطابق ہوتی ہے، جسے ایمان کی آسمانی تصدیق سمجھا جاتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ یہ یاترا پانچ ہزار سال پرانی ہے، جس کا ذکر قدیم مذہبی متون اور روایات میں ملتا ہے۔

اگرچہ وقتاً فوقتاً کئی سنتوں اور یوگیوں نے اس غار کی زیارت کی، لیکن جدید دور میں اس کی بازیافت کا سہرا ایک گوجر چرواہے، ’’بوٹا ملک‘‘ کے سر جاتا ہے۔ روایت ہے کہ ایک فقیر نے اسے کوئلے کی تھیلی دی جو سونا بن گئی۔ جب وہ فقیر کو ڈھونڈنے نکلا تو غارِ امرناتھ کا انکشاف ہوا۔ تب سے گوجر برادری اس یاترا سے جڑی ہوئی ہے۔

یاترا کے راستے: جہاں زمین آسمانی بن جاتی ہے۔یاترا ہر سال شراون کے مہینے (جولائی-اگست) میں شروع ہوتی ہے اور اس کے دو اہم راستے ہیں۔پہلگام راستہ (46 کلومیٹر)یہ روایتی راستہ مانا جاتا ہے جو اگرچہ لمبا ہے مگر فطری حسن سے بھرپور بھی ہے۔ اس راستے پر یاتری چندن واری، شیش ناگ، مہاگنس پاس اور پنچترنی سے گزرتے ہیں۔ یہ سفر جسمانی طور پر مشقت طلب ضرور ہے، مگر روحانی لحاظ سے بے حد پرکشش۔

بالٹال راستہ (14 کلومیٹر)۔یہ راستہ نسبتاً مختصر مگر زیادہ کھڑا ہے، جو ان یاتریوں میں مقبول ہے جو جلد غار تک پہنچنا چاہتے ہیں۔ اگرچہ یہ راستہ جسمانی طور پر زیادہ تھکا دینے والا ہے، مگر اس کے نظارے اور قربت بے مثال ہے۔ان راستوں پر ہر قدم جسمانی مشقت کے ساتھ ساتھ ایک روحانی ریاضت بھی ہے۔ چاہے برفیلے پہاڑ ہوں یا غیر متوقع موسم، یاتری ’’بم بم بولے‘‘ کے نعروں کے ساتھ آگے بڑھتے ہیں، اور پہاڑ ان کی عقیدت کی گونج لوٹاتے ہیں۔

عقیدے اور ہم آہنگی کا حسین امتزاج : یاترا کا سب سے متاثر کن پہلو اس کے ارد گرد پیدا ہونے والا بین المذاہب بھائی چارہ ہے۔ اگرچہ یہ یاترا ہندو روایت میں جڑیں رکھتی ہے، مگر کشمیری مسلمان، سکھ اور عیسائی باشندے بھی اس میں معاونت کا اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ مسلم گھوڑا بان، قلی، دکاندار، خیمہ لگانے والے، سکھ لنگر سیوا کرنے والے اور عیسائی خادمین سب مل کر یاتریوں کی خدمت کرتے ہیں۔ہر سال راستوں پر سینکڑوں لنگر (اجتماعی باورچی خانے) قائم کیے جاتے ہیں، جہاں مفت کھانا، پانی اور طبی امداد فراہم کی جاتی ہے۔ رضاکار مذہب سے بالاتر ہو کر یاتریوں کی خدمت کرتے ہیں،یہی وہ روح ہے جو کشمیر کو اصل معنوں میں ’’روحوں کی وادی‘‘ بناتی ہے۔

سیکیورٹی، سیوا اور نظام کی مضبوطی : اتنی بڑی یاترا کا پُرامن اور منظم انعقاد ایک شاندار انتظامی کامیابی ہے۔ شری امرناتھ شرائن بورڈ (SASB)، فوج، جموں و کشمیر پولیس، سی آر پی ایف، آئی ٹی بی پی اور سول انتظامیہ مل کر ایک جامع حفاظتی اور طبی نظام ترتیب دیتے ہیں۔RFID ٹریکنگ، سیٹلائٹ نگرانی، آکسیجن بوتھ، اور قدرتی آفات سے نمٹنے والی ٹیمیں راستوں پر تعینات ہوتی ہیں۔ بزرگ یاتریوں یا معذور افراد کے لیے ہیلی کاپٹر سروس بھی دستیاب ہے۔ ہر پہلو،چاہے وہ راستے ہوں، آرام گاہیں، موبائل کلینک یا موسم کی نگرانی ،سہولت کو مدِنظر رکھتے ہوئے ترتیب دیا گیا ہے۔مگر ان سب کے پیچھے جو جذبہ کارفرما ہے، وہ ’’سیوا‘‘ یعنی بے لوث خدمت ہےاور یہی جذبہ اس سفر کو ایک عام یاترا سے ایک روحانی انقلاب میں بدل دیتا ہے۔

معاشی نبض: یاترا کا اقتصادی پہلو : یہ مقدس یاترا اقتصادی لحاظ سے بھی کشمیری دیہی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔ کئی دور افتادہ علاقوں کے لوگوں کے لیے یہی کمائی کا سب سے اہم موسم ہوتا ہے۔ ٹرانسپورٹر، دکاندار، کاریگر، ہوٹل مالکان اور قلی سب اس یاترا سے روزگار کماتے ہیں۔ کچھ اندازوں کے مطابق، یہ یاترا ہر سال کشمیر کی معیشت میں سینکڑوں کروڑ روپے شامل کرتی ہے۔مزید برآں، یاترا کے ساتھ جُڑی بنیادی سہولیات سڑکیں، طبی مراکز، صفائی کے نظام ،سال کے باقی مہینوں میں بھی مقامی آبادی کو فائدہ پہنچاتی ہیں۔ یوں یہ یاترا دیہی ترقی کا ذریعہ بھی بن گئی ہے۔

یاتریوں کے نام میرا پیغام: اے محترم یاتریو! جب آپ ہمارے پہاڑوں پر قدم رکھتے ہیں، ہماری ہوا میں سانس لیتے ہیںاور برفانی شیولنگ کے آگے سر جھکاتے ہیں، تو جان لیجیے کہ آپ تنہا نہیں ہیں۔ آپ ہمارے مہمان ہیں اور ہم کشمیری ،چاہے کسی بھی مذہب سے تعلق رکھتے ہوں،آپ کی خدمت اور میزبانی کو اپنے لیے فخر سمجھتے ہیں۔

ہم آپ کی عقیدت کو سلام کرتے ہیں، آپ کی خوشیوں میں شریک ہیں اور دعا کرتے ہیں کہ آپ کی دعائیں نہ صرف آپ کے دلوں میں سکون لائیں بلکہ ہماری وادیوں میں بھی امن برسائیں۔ہر ہر مہادیو! جے بھولے ناتھ!

( مضمون نگار ، زمین اصلاحات، دیہی حکمرانی اور جموں و کشمیر کی ثقافتی وراثت پر لکھتے ہیں)
[email protected]

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
کشمیر اور جموں کے کئی علاقوں میں شدید بارش اور تیز ہواؤں کا امکان
تازہ ترین
سپریم کورٹ نے آدھار کو شناختی ثبوت کے طور پر قبول نہ کرنے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے پر سوال اٹھایا
برصغیر
آدھار کارڈ شہریت کا ثبوت نہیں: الیکشن کمیشن آف انڈیا
برصغیر
جموں کشمیر اپنی پارٹی کا ضلع ترقیاتی کمیشنر سرینگر کے نام مکتوب ، 13جولائی کو مزار شہداء پر فاتحہ خوانی کی اجازت طلب کی
تازہ ترین

Related

کالممضامین

! دُنیا میںحقائق کو مٹانے کا بڑھتا ہوا رُجحان دنیائے عالم

July 9, 2025
کالممضامین

! موسمیاتی تبدیلیوں سے معاشیات کا نقصان

July 9, 2025
کالممضامین

دیہی جموں و کشمیر میں راستے کا حق | آسانی کے قوانین کی زوال پذیر صورت حال معلومات

July 9, 2025
کالممضامین

گندم کی کاشتکاری۔ہماری اہم ترین ضرورت

July 9, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?