یو این آئی
نئی دہلی// فضائیہ کا جنگی طیارہ جگوار بدھ کی دوپہر راجستھان کے چورو میں گر کر تباہ ہو گیا، جس میں دونوں پائلٹ ہلاک ہوگئے۔ فضائیہ نے بتایا کہ یہ طیارہ معمول کی تربیتی پرواز کے دوران گر کر تباہ ہوا۔ حادثے میں دونوں پائلٹ کی موت ہوگئی ہے۔ حادثے کی وجوہات کا پتہ لگانے کیلئے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ فضائیہ نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں کہا’’ہندوستانی فضائیہ کا جگوار ٹرینر طیارہ آج راجستھان کے چورو میں معمول کے تربیتی مشن کے دوران گر کر تباہ ہو گیا، اس حادثے میں دونوں پائلٹ کی موت ہوگئی، کسی شہری یا املاک کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ فضائیہ اس المناک حادثے پر گہرے صدمے کا اظہار کرتی ہے اور سوگوار خاندانوں کے ساتھ کھڑی ہے‘‘۔اس طیارے نے سورت گڑھ ایئربیس سے اڑان بھری تھی۔ رواں سال جگوار طیارے کا یہ تیسرا حادثہ ہے۔ اس سے قبل مارچ اور اپریل میں ایک جگوار طیارہ گر کر تباہ ہوا تھا۔ یہ ٹوئن انجن جنگی طیارہ 1970میں فضائیہ کے بیڑے میں شامل کیا گیا تھا۔
جنگی جہاز’ نستار ‘بحریہ میں شامل | سمندر میں ریسکیو آپریشن کی صلاحیت کا حامل
یو این آئی
نئی دہلی//گہرے سمندر میں غوطہ خوری میں معاون اور بچا کارروائیوں کی صلاحیت کا حامل اندرون ملک تیار کیا گیا جنگی جہاز نستار بحریہ کے بیڑے میں شامل ہو گیا ہے۔یہ جنگی جہاز منگل کو وشاکھاپٹنم میں ملک کے پریمیئر شپ یارڈ ہندوستان شپ یارڈ لمیٹڈ نے بحریہ کے حوالے کیا۔جنگی جہاز کو ہندوستانی جہاز رانی کے مطابق ڈیزائن اور تیار کیا گیا ہے اور یہ گہرے سمندر میں غوطہ خوری میں معاون اور بچا کارروائیاں انجام دے سکتاہے۔اس کے ساتھ ہی ہندوستانی بحریہ اس صلاحیت کو حاصل کرنے میں دنیا کی منتخب بحری افواج میں شامل ہو گئی ہے۔اس جنگی جہاز کا نام نستار سنسکرت سے ماخوذ ہے جس کا مطلب ہے آزادی، بچاو یا نجات ۔ یہ جہاز 118 میٹر لمبا ہے اور اس کا وزن تقریبا 10,000 ٹن ہے اور یہ غوطہ خوری کے جدید ترین آلات سے لیس ہے۔ یہ 300 میٹر کی گہرائی تک گہرے سمندر میں غوطہ خوری کی کارروائیاں کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس میں 75 میٹر کی گہرائی تک غوطہ لگانے کے لیے سائیڈ ڈائیونگ اسٹیج بھی موجود ہے۔