یو این آئی
غزہ// غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت کا سلسلہ تاحال جاری ہے ، 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 105 افرادہلاک جبکہ 530 سے زائد زخمی ہوگئے ۔ہلاک ہونے والوں میں بچے بھی شامل ہیں۔عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کے غزہ پر حملے صبح سویرے سے جاری ہیں۔ صرف شاتی کیمپ میں ایک حملے میں 8 افراد ہلاک ہوگئے ، دیر البلح میں ایک گھر پر بمباری سے 2 افراد اور خان یونس میں خیموں پر ڈرون حملے میں مزید 2 افرادہلاک ہوئے ۔غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے ترجمان محمود بصل کے مطابق ایک فضائی حملہ آدھی رات کے بعد خان یونس میں بے گھر افراد کے خیمے پر کیا گیا، جب کہ دوسرا حملہ کچھ دیر بعد شمالی غزہ کے ایک کیمپ پر کیا گیا۔رپورٹس کے مطابق غزہ میں اموات کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے ، جب کہ شہریوں کو امداد، تحفظ اور طبی سہولیات تک رسائی میں شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔حماس نے کہا ہے کہ چھ قیدیوں کو اسرائیلی جیلوں سے رہا کر کے مغربی کنارے سے غزہ بھیجا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ غزہ شہر کے مغرب میں الرمل میں فلسطینیوں کے ایک اجتماع پر اسرائیلی فضائی حملے میں دو بچوں اور دو خواتین سمیت چھ افراد مارے گئے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ وسطی غزہ کے دیر البلاح قصبے میں ایک گاڑی پربم دھماکے میں دو افراد ہلاک ہو گئے ۔المواسی پر اسرائیلی گولہ باری سے ایک پیرا میڈیکل اہلکار بھی اپنی ڈیوٹی انجام دیتے ہوئے ہلاک ہوگیا۔ اعداد و شمار کے مطابق، 18 مارچ کو اسرائیل کی جانب سے دوبارہ فوجی آپریشن شروع کرنے کے بعد سے کم از کم 7,013 فلسطینی مارے گئے اور 24,838 دیگر زخمی ہو چکے ہیں۔ اس طرح اکتوبر 2023 میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے غزہ میں ہلاک ہونے والوں کی کل تعداد 57,575 ہو گئی ہے ، جب کہ مجموعی طور پر 136,879 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔